’میں بے قصور ہوں‘ ملیر جیل سے فرار خودکشی کرنیوالے قیدی کا موت سے پہلے آخری بیان

ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدی رضا نے خودکشی سے پہلے خود بیان ریکارڈ کیا؛ پولیس حکام

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 5 جون 2025 12:50

’میں بے قصور ہوں‘ ملیر جیل سے فرار خودکشی کرنیوالے قیدی کا موت سے پہلے ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 جون 2025ء ) کراچی کی ملیر جیل سے فرار ہونے کے بعد خودکشی کرنیوالے قیدی کا موت سے پہلے آخری بیان سامنے آگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملیر جیل سے فرار قیدی رضا نے خودکشی سے پہلے ایک بیان ریکارڈ کیا، جس میں اس نے کہا کہ میں درخواست کرتا ہوں کہ مجھے رہائی دی جائے کیوں کہ میں بے قصور ہوں، میں بھی دیگر قیدیوں کے ساتھ ملیر جیل سے فرار ہوا تھا کیوں کہ فرار کے وقت جیل کے اندر صورتحال انتہائی افراتفری کا شکار تھی، سب لوگ ایک دوسرے کے اوپر چڑھ کر بھاگ رہے تھے۔

خود کشی کرنے والے قیدی رضا نے اپنے بیان میں بتایا کہ قیدیوں کے فرار کے وقت ملیر جیل میں فائرنگ ہو رہی تھی، جیل کے اندر زلزلے جیسے جھٹکے محسوس ہوئے جس کے باعث میں جان بچانے کے لیے بھاگا، جب سارے قیدی جیل سے بھاگے تو انہیں سامنے مین روڈ دکھائی دیا، فرار کے دوران بھاگتے ہوئے میں زخمی بھی ہوگیا تھا اور جیل سے نکلنے کے بعد وہ کافی دیر تک پیدل چلتا رہا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں میں سے ایک قیدی کی گھر سے پھندہ لگی لاش ملی، شہر قائد کے علاقہ ماڑی پور میں ایک گھر سے پھندا لگی لاش برآمد ہوئی، دوبارہ جیل جانے کے خوف سے خودکشی کرنے والا شخص ملیر جیل کا مفرور قیدی تھا، قیدی کی شناخت رضا کے نام سے ہوئی جو عیدگاہ تھانے میں منشیات کے مقدمے میں گرفتار ہونے کے بعد سے ملیر جیل میں قید تھا۔

بتایا گیا ہے کہ رضا کے خلاف 30 مارچ 2022ء کو عیدگاہ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا، چند روز قبل قیدیوں کے جیل سے فرار کے واقعے کے بعد وہ گھر پہنچا جس کی دوبارہ گرفتاری کے لیے اہل خانہ آج اسے سٹی کورٹ لے کر جانے والے تھے، فرار ہونے کے بعد رضا پہلے روپوش تھا اور اب ماڑی پور کے ایک مکان سے اس کی پھندے سے لٹکی ہوئی لاش مل گئی۔