Live Updates

معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے‘ خواجہ سعد رفیق

یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201یونٹ پر یکدم بدل جانا ایک مصیبت بنا ہوا ہے، اسکا جامع حل نکالنا ہو گا بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈائون ہونا چاہیے

پیر 9 جون 2025 13:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جون2025ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے،بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈائون ہونا چاہیے،ایک ہی گھر میں بجلی کے 2میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی مگر بعد میں تصدیق ہوئی کہ یہ ایک فیک نیوز ہے تاہم بجلی کے 200یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے، اسکا جامع حل نکالنا ہو گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک ہی گھر میں دو میٹرز پر پابندی کے سلسلے میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا، دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی ہے کہ یہ فیک نیوز ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزارت بجلی نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کر دی ہے، میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لئے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں۔

ایک گھر کے داخلی دروازے کا مطلب گھر کا نہیں بلکہ پورشن کا دروازہ ہوگا بشرطیکہ وہاں قیام پذیر فیملیز کے الیکٹرک سرکٹ الگ ہوں۔وزرات بجلی کو یہ وضاحت بروقت کرنی چائیے تھی، بہرحال دیر آید درست آید، بجلی کے 200یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے، لوگ کتنی بھی احتیاط کریں، چند یونٹ اوپر ہو ہی جاتے ہیں، اس کا جامع حل نکالنا ہوگا۔

سعد رفیق نے کہا کہ میں ایکسپرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں 200سے 300کی سلیب میں آتے آتے کم ازکم تین یا چار stepsہونے چاہئیں ،معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ معیاری سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ اور عام آدمی کو اس ضمن میں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی ایک اور راستہ ہے تاکہ لوگ مہنگی بجلی کے عتاب سے بچ سکیں۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈائون ہونا چاہیے۔پاور سپلائی کمپنیوں کی نج کاری بھی کرپٹ مافیا سے جان چھڑانے کا موزوں راستہ ہے جس پر وفاقی حکومت نہایت سنجیدگی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔یہ حقیقت ہے کہ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر بجلی، بجلی کی قیمتوں میں کمی اور پاور سپلائی کے نظام کی اصلاح کے لیے پوری توجہ اور تندہی سے کام کر رہے ہیں۔سعد رفیق نے کہا کہ اس حوالہ سے ڈیمز کی تعمیر کے کام میں بھی تیزی لائی گئی ہے، میری تجویز ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کو سستا کرنے کے حوالہ سے مستقبل کا روڈ میپ قوم کے سامنے رکھے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات