پ*سپریم کورٹ آزاد کشمیر میں پروٹوکول آفیسر کی بھرتی تنازع کا شکار

uدرجنوں متاثرہ امیدواروں کی چیف جسٹس سے فوری مداخلت کی اپیل

پیر 9 جون 2025 18:20

ق*مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جون2025ء) سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر میں پروٹوکول آفیسر کی خالی آسامی پر مبینہ طور پر من پسند اُمیدوار کو نوازنے کے لیے بھرتی کے عمل کو ایک ''سٹیج ڈرامہ'' قرار دیتے ہوئے، درجنوں متاثرہ اُمیدواروں نے چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جناب جسٹس راجہ سعید اکرم خان سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ پوسٹ کے لیے پانچ سو سے زائد اہل امیدواروں نے درخواستیں جمع کروائیں، جن میں کئی پی ایچ ڈی اور اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد بھی شامل تھے۔ تاہم، صرف چھ اُمیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا گیا، جس پر اُمیدواروں نے شدید احتجاج کیا ہے اور اسے ''منصوبہ بند'' اور ''شفافیت سے عاری'' عمل قرار دیا ہے۔اُمیدواروں کا کہنا ہے کہ کوئی تیسری پارٹی ٹیسٹنگ ایجنسی شامل نہیں کی گئی اور جس اُمیدوار کو فائنل کیا گیا وہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں ایڈہاک بنیادوں پر کام کر رہا تھا۔

(جاری ہے)

اس پورے عمل کو پہلے سے طے شدہ قرار دیتے ہوئے اُمیدواروں نے سوال اُٹھایا ہے کہ اگراعلیٰ ترین عدالتی ادارہ میں میرٹ کا قتل ہوگا تو باقی ادارے کس مثال کی پیروی کریں گی متاثرہ اُمیدواروں نے سوشل میڈیا کے ذریعیایک اتحاد تشکیل دیا ہے، جہاں یہ اعلان بھی کیا گیا ہے کہ اگر بروقت انصاف نہ ملا تو سپریم کورٹ کے سامنے پرامن احتجاج کیا جائے گا اور امیدواران اپنی ڈگریاں نذر آتش کر کے نظام پر عدم اعتماد کا اظہار کریں گے۔اُمیدواروں نے چیف جسٹس آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں فوری نوٹس لے کر بھرتی کا عمل شفاف طریقے سے از سرِ نو کروائیں تاکہ عدلیہ کا وقار اور میرٹ کی بالادستی قائم رہ سکے۔