Live Updates

ٹیسٹ نہ کرانے کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوتی ہے، عمران خان کے پولی گرافک اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کرانے کی درخواست مسترد

عدالت کا تفتیشی افسر کو ہر قانونی طریقہ سے تفتیش مکمل کرنے کا حکم، اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے کہ ملزم اپنی بے گناہی ثابت کرنے سے انکاری ہے،اے ٹی سی جج منظر علی گل نے فیصلہ سنایا

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 11 جون 2025 15:50

ٹیسٹ نہ کرانے کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوتی ہے، عمران خان کے پولی گرافک ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11جون 2025)ٹیسٹ نہ کرانے کی ذمہ داری خود پولیس پر عائد ہوتی ہے، عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے پولی گرافک اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کرانے سے متعلق پولیس کی درخواست مسترد کردی،عدالت نے تفتیشی افسر کو ہر قانونی طریقہ سے تفتیش مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے کہ ملزم اپنی بے گناہی ثابت کرنے سے انکاری ہے،انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کیلئے پولیس کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ پولیس کو دو بار ٹیسٹ کرانے کا موقع دیا گیا تاہم ملزم کی جانب سے دونوں بار انکار کے بعد اب تیسرا موقع دینا محض وقت کا ضیاع ہوگا۔

(جاری ہے)

عدالت نے فیصلے میں واضح کیا کہ پولیس ملزم کا مطلوبہ ٹیسٹ کرانے میں ناکام رہی۔ عدالت نے کہا کہ عدالت پہلے ہی ملزم اور تفتیشی افسر کو دو مواقع دے چکی ہے، عدالت نے ملزم کو اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کیلئے دو چانس دئیے۔

ملزم کی ضد کی وجہ سے اس نے مواقع ضائع کر دئیے۔ ٹیسٹ کروانے کیلئے مزید موقع کی ضرورت نہیں ہے، ملزم کے انکار کے بعد تفتیش کیسے آگے بڑھے گی؟۔ یاد رہے کہ اس سے قبل انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا انکار مسترد کرتے ہوئے پولیس کوفوٹوگرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ دوبارہ کروانے کی پولیس کو اجازت دی تھی۔ اے ٹی سی عدالت میں بانی پی ٹی آئی کے فوٹو گرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ کرانے کی درخواست کی سماعت جج منظر علی گل نے کی تھی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے فوٹوگرافک اور پولی گرافک ٹیسٹ کے معاملے پر ڈی ایس پی جاوید نے رپورٹ عدالت میں پیش کی تھی جس میں عدالت کو بتایا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے تین بار ٹیسٹ کروانے سے انکار کیاتھا۔ عدالت کو بتایا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے 2 بار تحریری طور پر ٹیسٹ کروانے سے انکار کیا اور بعد ازاں عمران خان نے تیسری بار زبانی ٹیسٹ کروانے سے انکار کیاتھا۔

پراسیکیوشن کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا جواب عدالت جمع کرایا گیا جس میں ڈی ایس پی لیگل نے عدالت کو بتایا کہ جب تک ٹیسٹ نہیں ہوں گے تب تک تفتیش مکمل نہیں ہو گی۔ بانی پی ٹی آئی تفتیشی افسران کے ساتھ تعاون کریں۔ ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ تعاون کریں گے اور انصاف ہوتا نظر آئے گا۔عدالت میں دائررپورٹ میں پولیس کی جانب سے تفتیش کیلئے فوٹو گرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ کی اجازت کی استدعا کی گئی تھی۔

بعدازاں عدالت نے پراسیکیوشن کی درخواست پر فیصلہ سنا تے ہوئے پولیس کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کے فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ دوبارہ کروانے کی اجازت دیتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ قبل ازیں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے تیسری مرتبہ پھر پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے اورتفتیشی عمل میں تعاون سے انکار کر دیا تھا۔ بانی پی ٹی آئی کے انکار کے بعد تفتیشی ٹیم اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گئی تھی ۔ عمران خان نے تفتیشی افسران سے ملاقات کے بجائے ایک تحریری موقف کے ذریعے اپنا جواب بھجوایا تھا جس میں واضح کیا گیا تھا کہ وہ یہ ٹیسٹ نہیں کروائیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات