لاہور ہائیکورٹ کا مقدمات کی تفتیش کے لئے فوڈ سیفٹی آفیسرز کی ٹیمیں تشکیل نہ دینے پر اظہار ناراضگی

ڈی جی فوڈ اتھارٹی 18جون کو طلب ،سیکرٹری خوراک سے بھی تحقیقاتی ٹیموں کی تشکیل بارے رپورٹ طلب

جمعرات 12 جون 2025 13:09

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے فوڈ ایکٹ کے تحت درج مقدمات مقدمات کی تفتیش کے لئے فوڈ سیفٹی آفیسرز کی ٹیمیں تشکیل نہ دینے پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید 18جون کو طلب کرلیا ،عدالت نے سیکرٹری خوراک سے بھی تحقیقاتی ٹیموں کی تشکیل کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی ۔جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ملزم نجم محمود کی عبوری درخواست ضمانت پر حکم جاری کیا ۔

پنجاب حکومت کی جانب سے اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل شاہد نواب چیمہ پیش ہوئے ۔دلائل کے دوران عدالت کے سامنے یہ بات آئی کہ اس کیس کی سماعت اسٹنٹ سب انسپکٹر کررہا ہے۔جسٹس علی ضیاء باجوہ نے پولیس کے اکیلے اسٹنٹ سب انسپکٹر کے تفتیش کرنے پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ فوڈ اتھارٹی ایکٹ کے تحت درج مقدمہ کی تفتیش پولیس افسر اور فوڈ سیفٹی افسر ہی کرسکتا ہے، پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ کے تحت ایسے جرم کی تفتیش ایک پولیس افسر کیسے کرسکتا ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس علی ضیاء باجوہ نے حکم دیا کہ ڈی جی فوڈ اتھارٹی پیش ہوکر وضاحت کریں کہ پولیس ایسے مقدمات کی تفتیش اکیلے کیسے کررہی ہے،عدالت نے سیکرٹری فوڈ کو اپنی رپورٹ سینئر افسر کے ذریعے عدالت پیش کرنے کا حکم بھی دیا ،عدالت نے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست میں 18جون تک توسیع کردی۔