
معاشی ترقی کے دعوے حقائق کے منافی، بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار ہے، مرکزی تنظیم تاجران پاکستان
جمعرات 12 جون 2025 18:36
(جاری ہے)
جب قومی آمدن کا 47 فیصد، یعنی 82 کھرب روپے، صرف سود کی ادائیگی میں چلا جائے گا تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ قرض ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کہاں ہیں حکومت ایکسپورٹ بڑھانے اور صنعت و تجارت کا پہیہ چلانے کی بات تو کرتی ہے لیکن سستی بجلی، گیس، پٹرول اور سادہ ٹیکس نظام کے بغیر یہ کیسے ممکن ہوگا بدقسمتی سے بجلی سستی کرنے، آئی پی پیز کے ظالمانہ معاہدے ختم کرنے اور بجلی کے بلوں پر لگے 13 ٹیکسز کے خاتمے کے بجائے سولر پینلز پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔
پہلے ہی وزارتِ پانی و بجلی نے ظلم کیا کہ سولر سے بننے والی بجلی کی خرید قیمت 10 روپے مقرر کی گئی اور وہی بجلی صارفین کو مہنگے داموں واپس بیچی جا رہی ہے۔ بجٹ میں ایک اور زیادتی یہ کی گئی کہ گردشی قرضے کو ختم کرنے کے لیے سرچارج کے نام پر بلوں میں من مانی قیمت شامل کرنے کا اختیار واپڈا اور وزارتِ توانائی کو دے دیا گیا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت کم کرنے کے بجائے پیٹرولیم لیوی کو 78 روپے سے بڑھا کر 100 روپے فی لیٹر کر دیا گیا اور مزید ظلم یہ کہ کاربن ٹیکس کے نام پر ایک اور نیا ٹیکس بھی لگا دیا گیا۔ جب بجلی، گیس اور پٹرول مہنگے ہوں گے تو لاگتِ پیداوار کیسے کم ہوگی اور ایکسپورٹ کیسے بڑھے گی سپر ٹیکس میں نمائشی کمی کی گئی ہے لیکن انکم ٹیکس کی 39 سے 45 فیصد تک کی ظالمانہ شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ ایسے میں صنعت و تجارت کیسے چلے گی یہ ایک بنیادی سوال ہے جس کا جواب حکمرانوں کو دینا ہوگا۔ حکومت کہتی ہے کہ ٹیکس جمع نہیں ہوتا، تو 11,900 ارب روپے کس نے دیی یہ وہی قوم، تاجر، صنعتکار، تنخواہ دار طبقہ اور عام آدمی ہے جس نے اپنا خون پسینہ نچوڑ کر یہ ٹیکس دیا۔ اب حکومت نے اگلے سال کے لیے 14,200 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا ہے، یعنی 2,300 ارب روپے کا اضافہ، جو نئے ٹیکسز سے پورا کیا جائے گا۔ تو سوال یہ ہے کہ کاروبار کیسے چلے گا عام آدمی کی قوت خرید کیسے بحال ہوگی پہلے ہی مہنگائی نے عوام کو اس حد تک کچل دیا ہے کہ وہ خریداری کے قابل نہیں رہا، جس کے باعث کاروباری سرگرمیاں ماند پڑ چکی ہیں۔
مزید قومی خبریں
-
9 مئی کا واقعہ منظم ریاستی سکرپٹ کے تحت رچایا گیا ڈرامہ ،مقصد سیاسی قوتوں کو کچلنا اور اختلافِ رائے کو دبانا تھا،سید زین شاہ
-
گورنر خیبر پختونخوا سے زاہد اکرم درانی کی ملاقات، صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار
-
یومِ آزادی "معرکہ حق" کے عنوان سے منانے کا فیصلہ،وزیراعلی سندھ کی صدارت میں یومِ آزادی کی تیاریوں پر اہم اجلاس
-
ساہیوال، زمینداروں کے بیٹے ،بھائی کو گولیاں مار دی گئی ،مقدمات درج ،ایک گرفتار ،ایک کی حالت نازک
-
تعلیمی اداروں میں سفارشی کلچر کا خاتمہ اور میرٹ میری اولین ترجیح ہے‘ سردار سلیم حیدر
-
آصفہ بھٹو کا سیلاب متاثرین کیلئے سندھ پیپلز ہاؤسنگ کے تحت بننے والے گھروں کا دورہ ،گھروں کی مالکانہ اسناد متاثرہ خاندانوں کی خواتین ارکان میں تقسیم
-
آصفہ بھٹو زرداری کاسیلاب متاثرین کیلئے سندھ پیپلز ہاؤسنگ کے تحت بننے والے گھروں کا دورہ،گھروں کی خواتین کو مالکانہ اسناد تقسیم کیں
-
وزیرمملکت خزانہ و ریلوے بلال اظہرکیانی کی مرحوم صحافی ارشد وحید چوہدری اور سینیئر صحافی عمر چیمہ کے گھر آمد
-
سندھ میں 16 لاکھ سے زائد بچے محنت مشقت پر مجبور،سروے رپورٹ
-
یہ صرف جشنِ آزادی نہیں بلکہ بھارت کے خلاف تاریخی فتح کا جشن ہے،وزیر اعلی سندھ
-
مریم نوازکا بارڈرملٹری پولیس میں شمولیت اختیار کرنے والی باہمت بیٹیوں کو خراج تحسین
-
پنجاب بھر میں ڈرائیونگ لائسنسنگ سہولیات میں نمایاں اضافہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.