Live Updates

آئین اور قوانین کے باوجود پاکستان میں 10 سے 12 ملین بچے مزدوری کرنے پر مجبور ہیں،شیری رحمان

جمعرات 12 جون 2025 18:42

آئین اور قوانین کے باوجود پاکستان میں 10 سے 12 ملین بچے مزدوری کرنے پر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2025ء)نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ آئین اور قوانین کے باوجود پاکستان میں 10 سے 12 ملین بچے مزدوری کرنے پر مجبور ہیں، پاکستان میں 26 ملین سے زیادہ بچے اسکول سے باہر ہیں جو کہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے۔نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن پر پیغام میں کہا کہ چائلڈ لیبر کیخلاف عالمی دن ہمیں ان بچوں کی یاد دلاتا ہے جو بچپن، تعلیم اور حقوق سے محروم ہیں، آئین اور قوانین کے باوجود پاکستان میں 10 سے 12 ملین بچے مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان میں 26 ملین سے زیادہ بچے اسکول سے باہر ہیں جو کہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے،*یونیسکو کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب میں صرف اینٹوں کے بھٹوں پر کام کرنے والے بچوں کی تعداد ایک لاکھ چھببیس ہزار سے زائد ہے۔پاکستان نے بچوں سے بدترین مشقت کے خاتمے کے لیے آئی ایل او کنونشن 182 کی توثیق کر رکھی ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ چائلڈ لیبر کا خاتمہ قومی ہنگامی صورتحال کے طور پر لینے کی ضرورت ہے، صرف بیانات نہیں، بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون پر سختی سے عمل درآمد ناگزیر ہے،پاکستان میں بچوں کے لیے مفت اور معیاری تعلیم کی فراہمی چائلڈ لیبر کے خاتمے کی کنجی ہے، چائلڈ لیبر کے خلاف جنگ میں تمام اداروں، حکومت، سول سوسائٹی اور عوام کو یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا،بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے آج اقدامات نہ کیے گئے تو کل بہت دیر ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بچوں سے مزدوری کا خاتمہ صرف قانون سازی سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ممکن ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات