Live Updates

12 ملین پاکستانی بچے چائلڈ لیبر میں پھنسے ہوئے ہیں، بچوں کو ہر قسم کے تشدد و استحصال سے بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، مقررین کا پریس کانفرنس میں اظہار خیال

جمعرات 12 جون 2025 21:43

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جون2025ء) پاکستان میں تمام بچوں کو ہر قسم کی مشقت ، تشدد، نظراندازی اور استحصال سے بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ یونیسف کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 12 ملین پاکستانی بچے چائلڈ لیبر میں پھنسے ہوئے ہیں، انہیں ان کے بچپن، ان کی صحت اور تعلیم سے محروم کیا گیا ہے اور غربت اور تنگدستی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار تدارک چائلڈ لیبر کے عالمی دن کے موقع پر کولیشن اگینسٹ چائلڈ لیبر پاکستان کے سابق نیشنل کوارڈینیٹر و چیرمین CRC ساوتھ پنجاب شاہد محمود انصاری نے شاہد شھگی پیرزادہ (ریجنل وائس چیر پرسن پاکستان یونائیٹڈ ورکرز فیڈریشن)، چوہدری منصور احمد ایڈووکیٹ (سینئِر لیبر لاء ماہر )اور ملک امیر نواز (سابق لیبر کونسلر میونسپل کارپوریشن ملتان ) کے ہمراہ اپنی ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں قومی قوانین اور بین الاقوامی معاہدوں کے باوجود چائلڈ لیبر ایک نازک مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ یونیسف کی ایک رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں 30 لاکھ سے زائد بچے مزدوری میں مصروف ہیں، جن میں سے بہت سے لوگ زراعت، اینٹوں کے بھٹوں، قالین بُننے، گھریلو خدمت اور حتیٰ کہ خطرناک صنعتوں میں کام کرتے ہیں۔ غربت، تعلیم تک رسائی کا فقدان اور کمزور قانون کا نفاذ اس وسیع مسئلے کی بڑی وجوہات ہیں۔

دیہی اور پسماندہ بہت سے خاندان زندہ رہنے کے لیے اپنے بچوں کی پیدا کردہ آمدنی پر انحصار کرتے ہیں۔ اگرچہ پاکستانی حکومت نے بچوں کے حقوق پر اقوام متحدہ کے کنونشن (UNCRC) اور ILO کے کنونشنز جیسے بین الاقوامی کنونشنز کی توثیق کر دی ہے۔ مفت پرائمری تعلیم اور سماجی بہبود کے پروگرام جیسے اقدامات متعارف کروائے گئے ہیں لیکن ان کی رسائی محدود ہے۔

این جی اوز اور سول سوسائٹی بھی بیداری بڑھانے اور بچہ مزدوروں کی بحالی میں مدد کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔اس مسئلہ کے حل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سماجی رہنماوّں نے کہا کہ چائلڈ لیبر سے صحیح معنوں میں نمٹنے کے لیے، پاکستان کو تعلیم کے معیار اور رسائی کو بہتر بنانے، بالغوں کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے، غربت کے تدارک اور بچوں کے استحصال کے خلاف سخت قوانین کے نفاذ پر توجہ دینی چاہیے۔ عوامی آگاہی مہم اور کمیونٹی کی شمولیت بھی ضروری ہے۔ صرف متحدہ عمل کے ذریعے ہی پاکستان چائلڈ لیبر کے خاتمے اور ایک بہتر کل کو یقینی بنانے کی امید کر سکتا ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات