Live Updates

زندگی بچانے والی دوا کی گمراہ کن تشہیر پر دوا ساز کمپنی پر 20 لاکھ روپے جرمانہ، ٹربیونل کا سی سی پی کا فیصلہ برقرار رکھنے کا حکم

جمعہ 13 جون 2025 18:31

زندگی بچانے والی دوا کی گمراہ کن تشہیر پر  دوا ساز کمپنی پر 20 لاکھ روپے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جون2025ء) کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کے ایک اہم فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کمپٹیشن اپیلیٹ ٹربیونل نے ایک دوا ساز کمپنی کی جانب سے گردوں کے مریضوں کے لیے استعمال ہونے والی اہم دوا کی گمراہ کن تشہیر پر عائد سزا کو جائز قرار دیتے ہوئے کمیشن کے فیصلہ کو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔

جمعہ کو یہاں جاری پریس ریلیز کے مطابق ٹربیونل نے فارماسیوٹیکل کمپنی،3N لائف میڈ کی اپیل خارج کرتے ہوئے کمپٹیشن کمیشن کے الزامات اور جرمانے کو برقرار رکھنے کا حکم دیا تاہم کمپنی کی درخواست پر کمپنی کی مالی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے جرمانہ کم کرکے 20 لاکھ روپے کر دیا تاہم ٹربیونل نے فارما سیوٹیکل کمپنی کو جرمانہ دس دن کے اندر جمع کرانے کا حکم دیا اور تعمیل نہ ہونے پر ہر دن کی تاخیر پر ایک لاکھ روپے یومیہ اضافی جرمانہ عائد ہوگا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ کمپٹیشن کمیشن نے ایک دوسری فارماسیوٹیکل کمپنی رینا کون فارما لمیٹڈ کی شکایت پر انکوائری کی تھی۔ کمیشن کو موصول شکایت میں الزام لگایا گیا تھا کہ 3N لائف میڈ کمپنی بین الاقوامی سٹینڈرڈز کی جعلی سندیں استعمال کرکے گردوں کے مریضوں کے ڈائیلاسز کے لئے استعمال ہونے والی دوا ہیمو ڈائلیسز کنسنٹریٹ فروخت کر رہی ہے جو گردوں کے فیل مریضوں کے لیے زندگی بچانے والی دوا تصور کی جاتی ہے۔

سی سی پی کی تحقیقات میں ثابت ہوا کہ کمپنی نے بین الاقوامی سٹینڈرڈ Conformité Européene (CE) اور Quality Management System (QMS) کے جعلی سرٹیفکیٹس استعمال کیے۔ یہ سرٹیفیکیٹ اسلام آباد میں قائم ایک غیرتسلیم شدہ ادارے SIMS-AGS سے حاصل کیے گئے تھے۔ اگرچہ یہ سرٹیفکیٹس پاکستان میں لازمی نہیں ہیں تاہم انہیں معیار کی ضمانت اور سرکاری خریداریوں میں بنیادی شرط سمجھا جاتا ہے۔

کمپنی کی جانب سے جھوٹی تشہیر نے اسپتالوں اور مریضوں کو اس غلط فہمی میں مبتلا کیا کہ دوا عالمی معیار پر پورا اترتی ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس تھی۔ ہیمو ڈائلیسز کنسنٹریٹ کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان ( ڈریپ) نے طبی آلہ قرار دیا ہے جس کے ذریعے ڈائلیسز کے دوران مریض کے خون کے الیکٹرولائٹ اور ایسڈ بیس توازن کو برقرار رکھا جاتا ہے۔

سماعت کے دوران کمپنی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کمیشن کی جانب سے شوکاز نوٹس موصول ہونے کے بعد سے CE اور QMS مارکنگ والی کوئی نئی بیچ تیار نہیں کی گئی اور ان کی دوا ڈریپ سے منظور شدہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ساری ذمہ داری SIMS-AGS پر ڈالنے کی کوشش کی تاہم کمپٹیشن کمیشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 3N لائف میڈ ایک دوا ساز کمپنی ہے اور اسے معلوم ہونا چاہیے تھا کہ ایسی سندیں خریدی نہیں جا سکتیں بلکہ معیار اور پیداوار کے سخت معائنے کے بعد دی جاتی ہیں۔ ٹربیونل نے کمیشن کا موقف تسلیم کیا کہ اگرچہ یہ سندیں قانونی طور پر لازمی نہیں، مگر ان کا جھوٹا استعمال صارفین کے اعتماد کے ساتھ دھوکہ دہی کے مترادف ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات