جیکب آباد، گڑہی خیرو، تالاب سے برآمد ہونے والے معصوم بچے کی لاش کا معاملہ

جمعہ 13 جون 2025 20:55

جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جون2025ء) گڑہی خیرو، تالاب سے برآمد ہونے والے معصوم بچے کی لاش کا معاملہ، ورثہ کا بچے کو ذیادتی کے بعد قتل کرنے کا شبہ، مختلف تنظیموں کا احتجاجی دھرنا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کی تحصیل گڑہی خیرو میں چار روز قبل تالاب سے معصوم بچے سونو سیال کی ملنے والی لاش کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا ہے، متوفی بچے کے والد عابد سیال نے بچے کو ذیادتی کے بعد قتل کرنے کا شبہ ظاہر کیا ہے، واقعے کے خلاف مختلف تنظیموں اور ورثہ کی جانب سے جے یو آئی کے ضلعی جنرل سیکریٹری مولانا سلیم اللہ بروہی، پی پی شہید بھٹو کے محمد نواز عمرانی، ترقی پسند پارٹی کے میہر علی دیناری، والد عابد سیال کی قیادت میں بیگاری پل پر دھرنا دیا گیا جس کے باعث سندھ بلوچستان کی طرف آنے جانے والی ٹریفک کئی گھنٹوں تک معطل رہی اوردونوں اطراف سے گاڑیوں کی وقطاریں لگ گئی مظاہرین نے بچے کے قتل کے خلاف نعریبازی کی، اس موقع پر رہنماؤں نے کہا کہ پیر کے روز 9 سالہ سونو سیال پراسرار طور پر لاپتہ ہوا تھا جس کے اگلے روز اس کی لاش تالاب سے ملی، ورثاء نے الزام عائد کیا کہ بچے کو ذیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرکے لاش تالاب میں پھینک دی گئی، ان کا کہنا تھا کہ تالاب سے ملنے لاش کے جسم سے خون بہہ رہا تھا جس کے باوجود پولیس روایتی طور پر تفتیش کا بہانا بنا کر تعاون نہیں کررہی، انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقع کی شفاف تحقیقات کرتے ہوئے قاتلوں کو ظاہر کرکے ورثہ کے ساتھ انصاف کیا جائے۔