Live Updates

پی ٹی اے اور ملائیشین قونصل خانہ کے درمیان چمڑے کی صنعت میں تجارتی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ،کوالالمپور میں پاکستان لیدر ایکسپو کے انعقاد کی تجویز

جمعہ 13 جون 2025 20:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2025ء) پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن (جنوبی زون)کے ایک اعلی سطحی وفد نے چیئرمین ڈاکٹر دانش امان کی قیادت میں ملائیشیا کے قونصل جنرل ہیرمن ہاردیناتا احمد سے ملائیشین قونصل خانے میں ملاقات کی۔ اس ملاقات کا مقصد پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان دو طرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانا، خصوصا چمڑے کی صنعت میں تعاون کے مواقع تلاش کرنا تھا۔

ملاقات میں اس بات پر زور دیا گیا کہ دونوں ممالک چمڑے کی صنعت میں بڑی صلاحیت رکھتے ہیں، مگر اس شعبے میں تعاون ابھی تک محدود ہے۔قونصل جنرل ہیرمن ہاردیناتا احمد نے کہا کہ ملائیشیا پائیدار اور اعلی معیار کی مصنوعات کے لیے ایک اہم مارکیٹ ہے، خاص طور پر تیار شدہ چمڑے کی اشیا جیسے جوتے، ہینڈ بیگز اور ملبوسات کے لیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اگرچہ ملائیشیا چین، ویتنام اور اٹلی جیسے ممالک سے چمڑا درآمد کرتا ہے، لیکن پاکستان اب تک اس مانگ سے مکمل طور پر فائدہ نہیں اٹھا سکا، جس کی وجوہات میں برانڈنگ، مرئیت اور تجارتی سہولت کاری کی کمی شامل ہیں۔

دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تجارتی نمائشوں میں شرکت، B2B میٹنگز اور مشترکہ منصوبے اعتماد سازی میں مددگار ثابت ہوں گے اور چمڑے کی تجارت کے مزید مواقع پیدا کریں گے۔قونصل جنرل نے پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کو تجویز دی کہ وہ کوالالمپور میں ایک پاکستان لیدر ایکسپو یا روڈ شو کا انعقاد کرے تاکہ پاکستانی کاریگری اور معیار کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ مالی سال 2023 میں پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان دو طرفہ تجارت تقریبا 1.4 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی تھی، جس میں پاکستان کی برآمدات 400 ملین ڈالر اور درآمدات 1 بلین ڈالر کے قریب تھیں۔ تاہم چمڑے کی صنعت کا حصہ 20 ملین ڈالر سے بھی کم ہے، حالانکہ پاکستان دنیا کے سرفہرست دس چمڑا پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔پی ٹی اے کے چیئرمین ڈاکٹر دانش امان نے اپنی گفتگو میں تجویز دی کہ ایک ای کامرس پلیٹ فارم قائم کیا جائے تاکہ پاکستانی چمڑا ساز ادارے ملائیشین خریداروں اور ڈسٹری بیوٹرز سے براہ راست جڑ سکیں۔

انہوں نے عالمی سطح پر B2B تجارت میں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر روشنی ڈالی، جیسے علی بابا اور ایمیزون بزنس، جنہوں نے خاص طور پر کووِڈ کے بعد بین الاقوامی سورسنگ کے طریقوں کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ڈاکٹر امان نے یہ بھی بتایا کہ پاکستانی چمڑا صنعت نے حالیہ برسوں میں پائیدار طریقوں اور ماحولیاتی ہم آہنگی پر خاطر خواہ سرمایہ کاری کی ہے، جن میں ISO سرٹیفکیشنز اور ماحول دوست ٹیننگ پروسیسز شامل ہیں، جو ملائیشین درآمدی معیار اور خریداروں کی توقعات سے ہم آہنگ ہیں۔ملاقات کے اختتام پر وفد نے ملائیشین قونصل جنرل کو روایتی اجرک، سندھی ٹوپی اور یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات