Live Updates

ہماری خصوصی توجہ صحت،تعلیم،انفراسٹریکچر،لوکل گورنمنٹ اور سوشل ویلفیئر کی جانب ہونی چاہیے ،خواجہ فاروق احمد

اگر حکومت نیک نیتی ،ذمہ داری ،اخلاص سے چاہے تو ہم اپنی ریاست کو ایک ویلفیئر سٹیٹ بنانے کی جانب قدم بڑھاسکتے ہیں،اپوزیشن لیڈر

ہفتہ 14 جون 2025 16:31

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2025ء)قائد حزب اختلاف آزادکشمیر اسمبلی خواجہ فاروق احمد نے آزادکشمیر کے آمدہ بجٹ کے حوالے سے حکومت کے ذمہ داران کی توجہ ان حقائق کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ 48 ارب روپے وفاق سے آزادکشمیر کو ترقیاتی بجٹ کے لیے ملے گا،آزادکشمیر حکومت کی اپنی آمدن اس کے علاوہ ہے،اگر حکومت نیک نیتی ،ذمہ داری ،اخلاص سے چاہے تو ہم اپنی ریاست کو ایک ویلفیئر سٹیٹ بنانے کی جانب قدم بڑھاسکتے ہیں۔

خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ آزادکشمیر کے 33 انتخابی حلقہ جات میں جن پر ہم نے 48ارب کا ترقیاتی بجٹ آزادکشمیر حکومت کے اپنے وسائل سے ہونے والی آمدن خرچ کرنی ہے،رقبہ ہمارا ساڑھے پانچ ہزار مربع کلو میٹر ہے،ہماری خصوصی توجہ صحت،تعلیم،انفراسٹریکچر،لوکل گورنمنٹ اور سوشل ویلفیئر کی جانب ہونی چاہیے ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ اتنے بڑے بجٹ میں ہم صحت کے شعبہ کو کیا دے رہے ہیں،اپنے بچوں کے لیے کتنی طبی سہولیات فراہم کررہے ہیں،سیاحت کے شعبہ کو ترقی اور باہر سے آنے والے سیاح حضرات کو ہم کتنی کس قسم کی سہولیات دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

مساکین،نادار،سفید پوش طبقہ کے لیے ہم سوشل ویلفیئر کے شعبہ کو کیا فنڈز دیں گے،تعلیم خصوصی ٹیکنیکل تعلیم جس میں آئی ٹی کا شعبہ بھی ہے کے لیے کتنے فنڈز مختص کریں گے تاکہ آئی ٹی سے لیس ہوکر ہمارا نوجوان بیرون ملک اور اندرون ملک بھی اپنے قدموں پر خود کھڑا ہوسکتا ہے،ایبٹ آباد،اسلام آباد کے اسپتالوں میں اپنے مریضوں کو ریفر کروانے کے بجائے ہم آزادکشمیر میں اپنے ہی قابل محنتی،لائق بیرون ملک سے پڑھے ہوئے ڈاکٹرز صاحبان کی خدمات سے کس طرح فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

خواجہ فاروق احمد نے کہاکہ اپوزیشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پری بجٹ سیمینار کا انعقاد کیا جائے،اپوزیشن اراکین کو بجٹ کی تیاری کے دوران اعتماد میں لیا جائے،لیکن ابھی تک حکومت نے ہماری ان تجاویز کا کوئی جواب نہ دیا ہے ،محض عوامی اکثریت کے زور پر بجٹ تو اتحادی حکومت اسمبلی سے منظور کرالے گی لیکن یہ بجٹ بھی پاکستان کے بجٹ کی طرح عوام دوست نہیں ہوگا،اس لیے اب بھی وقت ہے کہ حکومت پری بجٹ سیمینار ز کا اہتمام کرے،جملہ سٹیک ہولڈرز،وکلاء،تاجران،سول سوسائٹی ،کسانوں کے نمائندوں سمیت سب کو سماعت کرے،سب کی قابل عمل تجاویز کو بجٹ میں شامل کرے تاکہ ہم اپنے عوام کو اتنے بڑے ترقیاتی بجٹ کے ثمرات کا فائدہ پہنچا سکیں،صرف بجٹ پیش کرنا منظور کرالینا ہی ہمارا مقصد نہیں ہونا چاہیے ،ہمارا تارگٹ عوام کو سہولیات دینا ہونا چاہیے۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات