پیواڑ اور تری مینگل میں آباد قبائل کے مابین امن معاہدہ طے پاگیا ،ایک سال کیلئے تیگہ رکھ دیا گیا

اتوار 15 جون 2025 20:30

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2025ء) قبائلی ضلع کرم کی اپر تحصیل کی حدود میں واقع حساس ترین سرحدی علاقوں پیواڑ اور تری مینگل میں آباد اہل تشیع اور اہل سنت قبائل کے مابین بھی بالآخر امن معاہدہ طے پاکرایک سال کے لئے تیگہ رکھ دیا گیا جس کے ساتھ ہی ضلع بھر میں اہل تشیع اور اہل سنت کے مابین امن معاہدے مکمل ہوکر علاقہ میں پائیدار امن کی بحالی کے امکانات یقینی ہوگئے ۔

اس ضمن میں موصولہ معلومات کے مطابق اتوار کے روز ضلعی انتظامیہ ‘ عسکری و پولیس حکام اور مقامی عمائدین کی موجودگی میں دونوں قبائل کے سرکردہ رہنماؤں اور مشران کا اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں امن معاہدہ طے پاکر ایک سال کے لئے امن تیگہ رکھ دیا گیا۔ اس معاہدہ کے تحت تمام اقوام کے مابین دشمنی ترک کرکے تنازعات کو پرامن طورپر حل کرنے اورتمام راستوں کو ہرقسم کی آمدورفت کے لئے کھولنے پر اتفاق کیا گیا۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق دونوں قبائل کے مابین ایک سال کے لئے امن تیگہ رکھ دیا گیا جسے انتہائی خوش آئند سمجھا جارہا ہے ۔مقامی انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں کی بھرپور کوششوں سے دونوں قبائل کے مابین ہونے والے امن معاہدہ کو کرم میں پائیدار امن کی بحالی اور استحکام کے لئے انتہائی اہم قدم قراردیا جارہا ہے۔ پیواڑ اور تری مینگل کے علاقے پاک افغان سرحد کے قریب واقع ہیں جہاں ماضی میں کئی مرتبہ مبینہ طور پردونوں دیہات کے درمیان اراضی کی ملکیت پر شروع ہونے والے تنازعات کے نتیجے میں باہمی لڑائی پھیل کر دیگرعلاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے اوراکثر وپیشتر اہل سنت اور اہل تشیع کے مابین خونریز فسادات کی بنیاد یہی تنازعات بنے رہے۔

گزشتہ سال اکتوبر میں اسی حسا س ترین علاقہ میں شروع ہونے والی لڑائی دیگر علاقوں تک پھیل گئی تھی جس کے نتیجے میں بعدازاں مختلف اوقات میں ہونے والی جھڑپوں اور حملوں میں درجنوں افراد لقمہ اجل بن گئے تھے اورکروڑوں روپے مالیت کی نجی و سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچاتھا۔

متعلقہ عنوان :