Live Updates

پنجاب کابینہ نے صوبائی بجٹ کی منظوری دیدی، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 5 فیصد اضافہ کرنے کی منظوری

وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف کی سربراہی میں صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں آئندہ مالی سال کیلئے 5335 ارب روپے حجم کے بجٹ کی منظوری دی گئی، ترقیاتی منصوبوں کیلئے 1246 ارب روپے رکھنے کی تجویز

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 16 جون 2025 13:23

پنجاب کابینہ نے صوبائی بجٹ کی منظوری دیدی، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں ..
 لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16جون 2025) پنجاب کابینہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دیدی،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ اور پنشن میں 5 فیصد اضافہ کرنے کی منظوری،وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف کی سربراہی میں صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی کابینہ نے آئندہ مالی سال کیلئے 5335 ارب روپے حجم کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔

بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 1246 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔کابینہ نے آئندہ مالی سال کیلئے تعلیم کا بجٹ 21.2 فیصد اضافہ کے ساتھ 811.8 ارب روپے، صحت کا بجٹ 17 فیصد اضافے سے 630.5 ارب روپے رکھنے کی منظوری دی۔ زراعت کیلئے 10.7 فیصد اضافہ کے ساتھ 129.5 ارب روپے مختص کئے گئے جبکہ ایف بی آر کا ٹارگٹ 14,131 ارب، پنجاب کا حصہ 4,062.2 ارب روپے، پنجاب کا اپنا ریونیو ہدف 828.1 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ٹیکس وصولیوں کا ہدف 524.7 ارب، نان ٹیکس آمدن 303.4 ارب روپے رہے گی۔کابینہ کو پیش بجٹ میں تخمینی بجٹ سرپلس 740 ارب روپے، ہدف شدہ سبسڈی 72.3 ارب روپے رکھی گئی۔ پنجاب بورڈ آف ریونیو کا ریونیو ہدف 105 ارب روپے کرنے کی منظوری دی گئی۔اسی طرح ایف بی آر کا ٹارگٹ 14,131 ارب، پنجاب کا حصہ 4,062.2 ارب روپے۔ پنجاب کا اپنا ریونیو ہدف 828.1 ارب روپے مقرر کیا گیا۔

ٹیکس وصولیوں کا ہدف 524.7 ارب، نان ٹیکس آمدن 303.4 ارب روپے رہے گی جبکہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کا محصولاتی ہدف 13 فیصد بڑھا کر 340 ارب، اربن امویبل پراپرٹی ٹیکس کا ہدف 32.5 ارب روپے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔وزیرخزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع بجٹ پیش کریں گے جس میں کوئی بھی نیا ٹیکس نہ لگانے کی تجویزکی گئی ہے۔پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس کا وقت تبدیل کردیا گیا۔

اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا وقت 3 بجے سے تبدیل کرکے2بجے کردیاہے۔ بجٹ اجلاس کا انعقادپنجاب اسمبلی کے نئے ایوان میں ہوگا اور سپیکرملک محمداحمد خان اجلاس کی صدارت کریں گے۔بجٹ دستاویز کے مطابق 4060ارب سے زائد غیرترقیاتی بجٹ ہوگا،ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ 12 کھرب اور غیرترقیاتی بجٹ کا تخمینہ 40 کھرب لگایا گیا ہے۔ محکمہ بلدیات کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 142 ارب مختص ہوں گے۔

اربن ڈویلپمنٹ کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 145 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔کابینہ کے بجٹ اجلاس میں، ترقیاتی بجٹ میں 47.2 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 1,240 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی۔ آئندہ مالی سال کیلئے 3 ہزار 132 اسکیمیں شامل ہوں گی۔ روڈ سیکٹر کیلئے 120 ارب، صحت اور بہبود آبادی کیلئے 90 ارب اور زراعت کیلئے 80 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ متوقع ہے۔محکمہ زراعت کیلئے 80ارب،جنگلات کیلئے 5ارب، وائلڈلائف کیلئے 10ارب، لائیو سٹاک کیلئے 5ارب، لائیواسٹاک کیلئے 5ارب،انڈسٹریز کیلئے 12ارب مختص ہوں گے۔سکل ڈویلپمنٹ کیلئے 12ارب، سیاحت کیلئے 18ارب، آئی ٹی سیکٹر کیلئے 35ارب مختص، ٹرانسپورٹ کیلئے 85ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ محکمہ انہار 28ارب، محکمہ توانائی کیلئے 7ارب 50 کروڑ مختص ہوں گے۔

دستاویز کے مطابق سکول ایجوکیشن کی اسکیموں کیلئے100 ارب۔ ہائر ایجوکیشن کیلئے ساڑھے39ارب مختص ہوں گے۔ سپیشل ایجوکیشن کیلئے 5ارب، لٹریسی اینڈنان فارمل ایجوکیشن کیلئے 4ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔آئندہ مالی سال کیلئے واٹرسپلائی اینڈ سینیٹیشن کیلئے 6 ارب، سوشل ویلفیئر کیلئے 7 ارب مختص کئے گئے۔ ترقیاتی منصوبوں کیلئے بجٹ میں 124ارب 29 کروڑ 69 لاکھ کی فارن فنڈنگ رکھنے کی تجویز ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات