صوفی گلوکار سائیں اختر کی 38ویں برسی منائی گئی

پیر 16 جون 2025 16:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2025ء) معروف صوفی گلوکار سائیں اختر کی 38ویں برسی پیر کو منائی گئی۔16 جون 1987ء کو پاکستان کے معروف لوک گلوکار سائیں اختر حسین وفات پاگئے تھے۔ وہ کافیاں اور لوک گیت گانے کے علاوہ فلموں‌ کے معاون گلوکار کی حیثیت سے مشہور تھے۔سائیں اختر حسین کو مزارات اور خانقاہوں پر عرس اور دیگر روحانی محافل میں‌ عارفانہ کلام اور کافیاں گانے کے لیے بلایا جاتا تھا جب کہ انھوں نے متعدد پاکستانی فلموں‌ میں دھمال اور قوالیوں کے مناظر کے دوران بھی پرفارم کیا۔

وہ اپنے الاپ اور لمبی تانوں کی وجہ سے مشہور تھے۔سائیں اختر حسین 1920ء میں امرتسر میں پیدا ہوئے تھے۔ انھوں نے موسیقی کی تربیت استاد بھائی لعل محمد سے حاصل کی۔ 1962ء میں انھوں نے فلم ’’عشق پر زور نہیں‘‘ کے ایک گیت ’’دل دیتا ہے رو رو دہائی …کسی سے کوئی پیار نہ کرے‘‘ کے لیے پس منظر میں الاپ دیا اور بہت شہرت پائی۔

(جاری ہے)

سائیں اختر حسین نے اندرونِ ملک ہی نہیں دنیا کے مختلف ممالک میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

انھوں نے حضرت نظام الدین اولیاؒ، حضرت امیر خسروؒ، حضرت مخدوم صابر ؒ اور خواجہ معین الدین چشتی جیسے بزرگوں اور اولیا اللہ کے مزارات پر عرس کی بڑی تقریبات میں عارفانہ کلام پیش کیا۔سائیں اختر نے 1956ء میں پہلی بار فلم کے لیے پسِ پردہ آواز دی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے متعدد فلموں کے گیتوں‌ کے لیے کام کیا ۔ انھوں نے سولو گیت بہت کم گائے۔ ان کی آواز کو ایک کُھلے گلے اور اونچے سُروں میں گانے والے گلوکار کے طور پر فلمی دھمالوں اور قوالیوں میں شامل کیا جاتا تھا۔ سائیں اختر حسین لاہور میں مومن پورہ کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔ وفات کے بعد حکومتِ پاکستان کی جانب سے صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی ان کے نام کیا گیا۔