پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں غیرمعمولی اضافہ: عالمی منڈی میں قدم مضبوط

ایس آئی ایف سی اور وزارتِ آئی ٹی کی مؤثر پالیسیوں کے ثمرات سامنے آ گئے، ابتدائی نو ماہ میں آئی ٹی برآمدات میں 541 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا، رپورٹ

پیر 16 جون 2025 18:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جون2025ء) پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور آئی ٹی سے منسلک سروسز (آئی ٹی ای ایس) کی برآمدات میں رواں مالی سال کے دوران نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس نے ملکی معیشت کو نئی توانائی فراہم کی ہے۔ سرکاری اقتصادی جائزے کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی نو ماہ میں آئی ٹی برآمدات میں 541 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا، جب کہ مارچ 2025 کے دوران آئی سی ٹی برآمدات میں 12.1 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کی مالیت 342 ملین ڈالر رہی۔

ایس آئی ایف سی کی سرپرستی میں اختیار کی گئی پالیسیوں اور وزارتِ آئی ٹی و ٹیلی کام کی حکمت عملیوں کے باعث پاکستان نے آئی ٹی سیکٹر میں نہ صرف مقامی ترقی کو فروغ دیا بلکہ بین الاقوامی منڈیوں میں بھی اپنی موجودگی کو بہتر بنایا۔

(جاری ہے)

پاکستانی فری لانسرز نے بھی نمایاں کردار ادا کیا، جنہوں نے 400 ملین ڈالر کی ترسیلات کے ذریعے آئی ٹی برآمدات میں کلیدی شراکت فراہم کی۔

اقتصادی رپورٹ کے مطابق آئی ٹی سیکٹر نے 2.42 ارب ڈالر کا تجارتی سرپلس پیدا کیا، جو ملکی معیشت کے لیے ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔ جدید ٹیکنالوجیز میں 6,400 افراد کی تربیت اور 2,700 انٹرنز کی مقامی آئی ٹی کمپنیوں میں تقرری سے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھائے گئے، جن میں سے 70 فیصد کو باقاعدہ ملازمت فراہم کی گئی۔اس کے ساتھ ساتھ، 15 معروف آئی ٹی کمپنیوں نے بین الاقوامی معیار کے آئی ایس او سرٹیفیکیٹس حاصل کیے ہیں، جس سے پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کی عالمی سطح پر ساکھ مزید مستحکم ہوئی ہے۔

مزید برآں، ملک کے بڑے شہروں میں 50 سے زائد سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کے قیام کا منصوبہ بھی زیرِ تکمیل ہے، جو مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کو فروغ دے گا۔ پی ایس ای بی اور ایس آئی ایف سی کی مشترکہ کاوشوں نے پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کو ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کر دیا ہے، اور موجودہ رفتار کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری مستقبل میں عالمی ٹیکنالوجی کے نقشے پر ایک نمایاں مقام حاصل کرے گی۔