Live Updates

اسرائیلی میڈیا کا ایران کے سب سے اعلیٰ فوجی کمانڈرکی موت کا دعویٰ

اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے تہران کے قلب میں واقع ایک فعال کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایران کے چیف آف وار اسٹاف علی شادمانی جاں بحق ہو گئے

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 17 جون 2025 12:25

اسرائیلی میڈیا کا ایران کے سب سے اعلیٰ فوجی کمانڈرکی موت کا دعویٰ
مقبوضہ بیت المقدس(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جون 2025)اسرائیلی میڈیا کا ایران کے سب سے اعلیٰ فوجی کمانڈر کو جاں بحق کرنے کا دعویٰ، اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے تہران کے قلب میں واقع ایک فعال کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایران کے چیف آف وار اسٹاف علی شادمانی جاں بحق ہو گئے، علی شادمانی ایرانی مسلح افواج کے سب سے سینئر آپریشنل کمانڈر اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی مشیر سمجھے جاتے تھے۔

علی شادمانی نہ صرف جنگی کمانڈر تھے بلکہ ایمرجنسی کمانڈ سینٹر  کے بھی سربراہ تھے جو ایرانی افواج کے آپریشنز اور حملے کی حکمت عملی کی منظوری دیتا ہے۔شادمانی نہ صرف جنگی کمانڈر تھے بلکہ ایمرجنسی کمانڈ سینٹر المعروف خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹرز کے بھی سربراہ تھے جو ایرانی افواج کے آپریشنز اور حملے کی حکمت عملی کی منظوری دیتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایرانی فوج اور پاسداران انقلاب دونوں کی جنگی حکمت عملی کی نگرانی کی۔

علی شادمانی نے ایرانی فوج اور پاسدارانِ انقلاب دونوں کی جنگی حکمت عملی کی نگرانی کی۔علی شادمانی کو حالیہ جنگی مہم کے آغاز پر ایران کی مسلح افواج کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا ان کے پیشرو عالم علی رشید پہلے اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے تھے ان کی شہادت ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت کیلئے ایک اور بڑا دھچکا ہے جو حالیہ مہینوں میں ہائی پروفائل ہلاکتوں کی ایک طویل لڑی کا حصہ بن چکی ہے اور جس سے ایران کی فوجی کمانڈ کی چین شدید متاثر ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ایران نے اسرائیل پر میزائلوں سے ایک اور بڑا حملہ کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب اور حیفہ کو چوتھی بار نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں حیفہ آئل ریفائنری مکمل طور پر بند ہو گئی جبکہ ریفائنری کے 3 ملازم بھی ہلاک ہوگئے تھے۔قبل ازیں اسرائیل کی جانب سے صبح سویرے ایران پر تازہ ترین حملے کے بعد دارالحکومت تہران میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئی تھیں۔

اسرائیل نے ایران میں شہری آبادیوں پر حملے کئے تھے۔ سرکاری ٹی وی اور ہسپتال کو نشانہ بنایاگیاتھا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق دھماکے تہران کے مشرق اور جنوب مشرقی علاقوں میں کئے گئے تھے جب کہ جنوب مغربی خوزستان صوبے کے شہر اہواز میں بھی کئی دھماکے سنے گئے تھے۔یہ دھماکے امریکی صدر ٹرمپ کے وارننگ جاری کرنے کے فوراً بعد ہوئے ہیں، جس میں انہوں نے شہریوں سے فوری طور پر تہران خالی کرنے کا کہا تھا۔اس سے پہلے اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران سے انخلا کی وارننگ کے بعد ٹی وی چینلز اور ہسپتالوں پر بمباری کی تھی۔

Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات