پاکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں

سرحدی منڈیاں اور رابطے باہمی تعاون کی نئی راہیں کھول سکتے ہیں، پاکستان پہنچنے کے بعد ایرانی صدر کی گفتگو

muhammad ali محمد علی ہفتہ 2 اگست 2025 19:47

پاکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست2025ء) ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی، اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں، اسی مقصد کے لیے دورہ کر رہے ہیں۔ دورہ پاکستان کے حوالے سے اپنے بیان میں ایرانی صدر نے کہا کہ سرحدی سلامتی، علاقائی امن کے امور زیرِ بحث آئیں گے، سرحدی منڈیاں اور رابطے باہمی تعاون کی نئی راہیں کھول سکتے ہیں۔

ایرانی صدر نے کہا کہ وہ پاکستان اور چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت کے خواہاں ہیں جس سے ایران کو یورپ سے جوڑنے کا موقع مل سکتا ہے۔ مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ دو طرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچے، پاک ایران اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔ واضح رہے کہ اپنے پہلے دورہ پاکستان میں ایران کے صدر مسعود پزشکیان لاہور پہنچے ہیں، ان کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی پاکستان آیا ہے، جہاں ان کا استقبال سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کیا، پنجاب حکومت کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

معزز مہمان اتوار کو اسلام آباد میں صدر، وزیر اعظم سمیت اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے، وفاقی دارالحکومت کو خیر مقدمی بینرز اور دونوں ملکوں کے پرچموں سے سجا دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ مسعود پزشکیان گزشتہ دو برسوں میں پاکستان کا دورہ کرنے والے دوسرے ایرانی صدر ہیں، یہ دورہ دراصل جولائی کے آخری ہفتے میں طے تھا۔اپریل 2024 میں سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا 3 روزہ سرکاری دورہ کیا تھا، یہ دورہ ابراہم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں وفات سے ایک ماہ قبل کیا گیا تھا، اس دورے کے دوران انہوں نے لاہور اور کراچی کا بھی دورہ کیا تھا۔

گزشتہ روز ایکس پر ایک پوسٹ میں ایرانی صدر کے سیاسی مشیر مہدی سنائی نے کہا تھا کہ ’ڈاکٹر مسعود پزشکیان ہفتے کی شام 11 اگست کو وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ دورے کے دوران سرکاری ملاقاتیں اور ’ ثقافتی و تجارتی شخصیات سے گفتگو’ ایجنڈے کا حصہ ہوں گی۔انہوں نے لکھا تھا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات سیاسی، اقتصادی، مذہبی اور ثقافتی پہلوؤں پر محیط ہیں اور اس دورے کے مقاصد میں صوبائی و سرحدی تعاون کو فروغ دینا اور دوطرفہ تجارت کو موجودہ 3 ارب ڈالر سے بڑھانا شامل ہے۔