پنجاب یونیورسٹی اور بنگلہ دیش کی جامعات کے مابین باہمی تعاون کے فروغ کے لئے تاریخی معاہدے

منگل 17 جون 2025 22:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2025ء)بنگلہ دیش کی مختلف جامعات کے وائس چانسلرز اور دیگر سٹاف پر مشتمل وفدنے پنجاب یونیورسٹی کا دورہ کیا اس موقع پر پنجاب یونیورسٹی کے ساتھ تحقیق کے فروغ، اساتذہ ئو طلباء کے وفود کے تبادلے سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے تاریخی اہمیت کے حامل معاہدے کئے گئے۔ وائس چانسلرڈاکٹر محمد علی نے وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔

بنگلہ دیشی وفدمیں وائس چانسلر نارتھ سائوتھ یونیورسٹی ڈاکٹر عبدالحنان چوہدری، وائس چانسلر ڈیفوڈل انٹرنیشنل یونیورسٹی ڈاکٹر ایم ڈی لطف الرحمن، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایشیا پیسفک ڈاکٹر قمرالاحسن، وائس چانسلر انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی آزادی و دیگرشامل تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پنجاب یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود،ڈائریکٹر ایکسٹرنل لنکجز پروفیسر ڈاکٹر یامینہ سلمان، فیکلٹیوں کے ڈینز، ایڈوائزر کامسٹیک مرتضی نور سمیت دیگر نے شرکت کی ۔

اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بنگلہ دیشی وفد کے شرکاء نے کہا کہ ہمارے رشتہ دار پنجاب یونیورسٹی کے گریجوایٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ بنگلہ دیشی حکومت نے ہمیں پاکستانی جامعات سے روابط رکھنے کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد یونس پاکستانی جامعات سے تعلقات کافروغ چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی خطے کی سب سے قدیم اور عظیم یونیورسٹی ہے جس میں آکر خوشی محسوس کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر عبدالحنان چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی جامعات سے تعلقات بڑھانے میں بھرپور دلچسپی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم تحقیق، اساتذہ ئو طلباء کے وفود کا تبادلہ چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے پنجاب یونیورسٹی آئیں اور ماضی کے بارے میں جانیں۔انہوں نے کہا کہ ہم بنگلہ دیش اور پاکستان کی عوام میں روابط کا فروغ چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ہماری نئی نسل پاکستان کے بارے میں جانے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو بنگلہ دیش کی جامعات میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد علی آزادی نے کہا کہ ہم جغرافیائی طور پر علیحدہ ہوئے ہیںمگر ہمارے دل کبھی نہیں بچھڑے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کیلئے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مل کر تحقیقی مقالہ جات شائع کرنا چاہتے ہیں۔

ڈاکٹر لطف الرحمن نے کہا کہ مصنوعی ذہانت ، روبوٹکس سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اٹامک انرجی میں کام کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے سکالرشپ لے کر 1969ء میں انگلینڈ تعلیم حاصل کرنے گیا۔وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ بنگلہ دیش کے ساتھ دوبارہ ملاپ شروع کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اساتذہ و طلباء کے وفود کے تبادلے کو خوش آمدید کہیں گے،ہم آپ کے طلباء کو رہائشی سہولیات فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش سے پی ایچ ڈی کے لئے آنے والے طلبائوطالبات کو خصوصی رعائیت دیں گے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی جامعات کے درمیان تعلقات کے فروغ کے لئے ہر طرح کی سہولت فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں پنجاب یونیورسٹی میں بنگلہ دیشی طلباء کی بڑی تعداد تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہمار کلچر ایک جیسا ہے، آپ کو یہاں دیکھ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کا ایم او یو باقی ممالک کی جامعات سے کئے گئے ایم او یوز سے بہت منفرد ہے۔انہوں نے کہا کہ معاہدوں سے دونوں ممالک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ میں مدد ملے گی۔بعد ازاں شرکاء کے مابین سووینئرز کا تبادلہ کیا گیا۔