چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی سربراہی میں فل کورٹ ریفرنس منعقد

منگل 17 جون 2025 19:30

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جون2025ء) چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی سربراہی میں سابق ڈسٹرکٹ جج اور سینئر قانون دان زکریا بھٹی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کی وفات پر فل کورٹ تعزیتی ریفرنس اور دعائیہ تقریب کا اانعقاد کیا گیا ۔ فل کورٹ میں چیف جسٹس آزاد جمو ں و کشمیر کے علاوہ جسٹس خواجہ محمد نسیم سینئر جج ، جسٹس رضا علی خان جج سپریم کورٹ، ایڈووکیٹ جنرل شیخ مسعود اقبال ، رجسٹرار سپریم کورٹ اور بارکونسل کے موجودہ اور سابق عہدیداران، سینئر اراکین بار اور سپریم کورٹ کے سینئر وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر نے مرحوم کی وفات پر دلی افسوس کا اظہار کیا اور ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ مرحوم انتہائی ملنسار اور بلند اخلاق کے مالک تھے۔ 2011 میں میری بطور جج سپریم کورٹ تعیناتی کے بعد سے وہ متعدد مقدمات میں عدالت میں میرے روبرو پیش ہوتے رہے۔ انھوں نے کہا کہ ہزاروں سال عمر پانے کے باوجود بھی ہم سب کو واپس لوٹ کر جانا ہے اور آخرت میں ہمارے اچھے اعمال ہی کام آئیں گے۔

ہم سب کو چاہیئے کہ حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد پر بھی توجہ دیں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ ہمارے گناہوں کو بخشنے والے ہیں ۔ اگر کسی انسان کے الفاظ سے کسی دوسرے کو تکلیف پہنچے تو اللہ تعالیٰ نے اس انسان کو ہی اختیار دیا ہے کہ تکلیف دینے والے کو معاف کرے یا نہ کرے۔ انھوں نے کہا کہ ہم سب کو دوسروں کے لئے نفع مند ہونا چاہیے تاکہ کسی بھی انسان کو ہمارے طرز عمل سے تکلیف نہ پہنچے۔

مرحوم زکریا بھٹی ایڈووکیٹ 94 سال کی عمر میں بھی ذہنی طور پر مکمل فٹ تھے اور قانون کی کتابوں پر دسترس رکھتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ہر انسان کو موت کا مزہ چکھنا ہے ۔ ہزار سال زندہ رہنے کے باوجود بھی ایک دن موت نے آنا ہے۔ نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی رحلت کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ موت ایک اٹل حقیقت ہے جس سے انکار نھیں ہے۔ چیف جسٹس آزا دجموں و کشمیر نے مرحوم زکریا بھٹی ایڈووکیٹ کی بطور وکیل خدمات اور بطور جج دلیرانہ اور غیر جانبدارانہ فیصلوں کے ساتھ ساتھ بار اور بینچ کے ساتھ ان کے لیزان اور شاندار عدالتی خدمات پر خراج تحسین پیش کیاتعزیتی ریفرنس سے ایڈووکیٹ جنرل آزاد جموں و کشمیر اور سابق وزیر قانون جناب عبدالرشید عباسی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے بھی خطاب کیا اور مرحوم کی بطور جج اور وکیل خدمات پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔

اس موقع پر انھوں نے مرحوم کے لواحقین اور ورثا کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوگواران کے غم اور دکھ میں پوری عدلیہ برابر شریک ہے۔ تعزیتی ریفرنس کے آخر میں سپریم کورٹ کے امام مسجد نے مرحوم زکریا بھٹی ایڈووکیٹ کے ساتھ ساتھ خضر حیات ایڈووکیٹ اور سپریم کورٹ کے ایک حاضر سروس ڈرایئور شوکت حسین کے ایصال ثوات کے لئے دعا کی۔