Live Updates

دشمنوں کو سنگین غلطی کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، ایران نے اب تک صرف اسرائیل کوجواب دیا اس کی مدد کرنے والوں کو نہیں،ایرانی وزیر خارجہ

ہم نے کبھی ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ کرینگے، ایران ایٹمی ہتھیار چاہتا تو اسرائیلی جارحیت ایک بہترین بہانہ ہو سکتا تھا،ایران کے پاس جوہری ہتھیارنہیں لیکن تمام فریقین کیساتھ سفارتکاری کیلئے تیار ہیں، عباس عراقچی کا ایکس پر بیان

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 19 جون 2025 11:10

دشمنوں کو سنگین غلطی کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، ایران نے اب تک صرف ..
تہران(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19جون 2025)ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ دشمنوں کو سنگین غلطی کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، ایران نے اب تک صرف اسرائیل کوجواب دیا، اس کی مدد کرنے والوں کو نہیں، ایران کے پاس جوہری ہتھیارنہیں لیکن تمام فریقین کیساتھ سفارتکاری کیلئے تیار ہیں،سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس(ٹوئیٹر)پر اپنے بیان میں ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف فخر اور بہادری سے اپنا دفاع کریں گے۔

ایران صرف اپنے دفاع میں کارروائی کر رہا ہے اور سفارت کاری کیلئے پرعزم ہے۔ ہم نے کبھی ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ کرینگے۔ ایران ایٹمی ہتھیار چاہتا تو اسرائیلی جارحیت ایک بہترین بہانہ ہو سکتا تھا۔ ایران صرف اپنی حفاظت کیلئے کارروائی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

دنیا اسرائیلی حکومت کی کوششوں کے بارے میں خبردار رہے۔ اسرائیل آگ کو پورے خطے میں اور اس کے باہر پھیلا نا چاہتا ہے۔

جارحین کو ان کی سنگین غلطی کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ ایران بہادری اور فخر کے ساتھ اپنے دفاع کا حق استعمال کرے گا۔انہوں نے امریکہ اور اسرائیل کی ان دعوؤں کو مسترد کر دیا جن میں کہا گیا تھا کہ ایران ایٹمی ہتھیاروں کے قریب پہنچ چکا ہے۔  ایران نے کبھی ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی آئندہ کرے گا۔عباس عراقچی کامزید یہ بھی کہنا تھا کہ ایران بہادری اور فخر کے ساتھ اپنے دفاع کا حق استعمال کرے گا، دشمنوں کو سنگین غلطی کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر ہم واقعی ایسے غیر انسانی ہتھیار تیار کرنا چاہتے تو اس وقت سے بہتر کوئی موقع نہ ہوتا جب خطے کا واحد ایٹمی مسلح ریاست ایران پر کھلی جارحیت کر رہی ہے۔تہران صرف اور صرف اپنے دفاع میں کارروائی کر رہا ہے کیونکہ ملک کو انتہائی سنگین جارحیت کا سامنا ہے۔ ان کایہ بھی کہنا تھا کہ دنیا کو اسرائیل کی جانب سے تنازع کو وسعت دینے کی کوششوں پر شدید تشویش ہونی چاہئے۔

دشمن اپنی سنگین غلطی کی قیمت ادا کرے گا۔ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے جنگ سفارت کاری کو ختم کرنے کیلئے شروع کی۔ ایران اسرائیلی حکومت کے علاقہ تمام فریقین کے ساتھ سفارت کاری کیلئے تیار ہے۔ ایران کا رویہ سنجیدہ، ذمہ دارانہ اور مستقبل پر نگاہ رکھنے والا ہے۔

Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات