اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو بحریہ ٹاؤن کی جائیداد نیلام کرنے کی اجازت دیدی

نیلامی روکنے کی درخواستیں مسترد، چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے مختصر فیصلہ جاری کردیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 5 اگست 2025 11:59

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو بحریہ ٹاؤن کی جائیداد نیلام کرنے کی اجازت ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اگست 2025ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے نیب کو بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز نیلام کرنے کی اجازت دیدی گئی۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے مختصر فیصلہ جاری کردیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی روکنے کی درخواستیں مسترد کردیں، جس کے بعد اب نیب کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز نیلام کرنے کی اجازت مل چکی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کی جائیدادوں کی نیلامی کے لیے 7 اگست کی تاریخ مقرر کی ہوئی ہے، نیلامی نیب راولپنڈی آفس اور جی سکس ون اسلام آباد میں ہوگی، نیلام کی جانے والی جائیدادوں میں بحریہ ٹاؤن کارپوریٹ آفس ٹو پلاٹ نمبر ڈی سیون پارک روڈ، بحریہ ٹاؤن فیز ٹو راولپنڈی اور دیگر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں چند روز قبل مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں بحریہ ٹاؤن کے 10 ملازمین کو گرفتار کیا گیا، سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے بحریہ ٹاؤن مبینہ منی لانڈرنگ کیس پر تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی، ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں، اینٹی منی لانڈرنگ ونگ کیس کی انکوائری کر رہا ہے، اس سلسلے میں گرفتار ملزمان میں کرنل ریٹائرڈ خلیل احمد اوربریگیڈئر ریٹائرڈ ظفر بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اینٹی منی لانڈرنگ ٹیم نے بحریہ ٹاؤن کے ہیڈ آفس سے تمام ریکارڈ بھی حاصل کرلیا، ملزمان کیخلاف تین مختلف مقدمات درج کرکے ایف آئی آر کو سیل کر دیا گیا، رواں سال مارچ میں قومی احتساب بیورو نے بحریہ ٹاؤن کراچی، لاہور، تخت پڑی، نیو مری گولف سٹی اور اسلام آباد میں کثیر المنزلہ رہائشی و کمرشل جائیدادوں کو بھی سیل کر دیا تھا۔