سندھ حکومت اور آئی سی سی بی ایس کا لائیو سٹاک بیماریوں کے کنٹرول پر مل کر کام کرنے کا فیصلہ، معاہدے پر دستخط

جمعرات 19 جون 2025 22:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2025ء) بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس)، جامعہ کراچی، اور سندھ انسٹی ٹیوٹ آف اینیمل ہیلتھ، کراچی کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں۔دونوں اداروں نے ''ون ہیلتھ'' تصور کے تحت لائیو اسٹاک کی بیماریوں اور زونوٹک انفیکشنز کی نگرانی اور کنٹرول کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دینے کے مقصد سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد رضا شاہ اور سندھ انسٹی ٹیوٹ آف اینیمل ہیلتھ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نذیر حسین کلہوڑو نے اپنے اپنے اداروں کی جانب سے آئی سی سی بی ایس میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔

(جاری ہے)

اس موقع پرپروفیسر ایمریٹس اور سابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر عطا الرحمن، سینیئر مشیر پروفیسر ڈاکٹر شاہد منصور اور دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔

مفاہمتی یادداشت میں ان بیماریوں کے اہم جرثوموں کی جینوم سیکوینسنگ پر زور دیا گیا ہے جن میں جانوروں کی منہ و پاں کی بیماری شامل ہے، اس کے علاوہ ویکسین میچنگ کی تحقیقات بھی کی جائیں گی تاکہ موجودہ ویکسین کی مثریت کا اندازہ لگایا جا سکے۔ دونوں ادارے وائرس لائیک پارٹیکلز ٹیکنالوجی کی بنیاد پر جدید ویکسینز کی تیاری کے لیے بھی تعاون پر متفق ہوئے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر رضا شاہ نے کہا کہ آئی سی سی بی ایس مصنوعی ذہانت پر مبنی ڈیش بورڈ تیار کرنے میں سندھ انسٹی ٹیوٹ آف اینیمل ہیلتھ کی مدد کر سکتا ہے، جو بیماریوں کی نگرانی اور وباں کی بروقت رپورٹنگ کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آئی سی سی بی ایس میں سانپ کے زہر کے تریاق اور ریبیز ویکسین جیسے مصنوعات کے کلینیکل ٹرائلز کی سہولت بھی موجود ہے، اور یہ ادارہ ترقی پذیر دنیا میں کیمیکل اور بایولاجیکل سائنسز میں تحقیق کا ایک ممتاز مرکز ہے۔

پروفیسر عطا الرحمن نے تجویز دی کہ دونوں ادارے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں مشترکہ تحقیقی منصوبے سندھ حکومت کو پیش کریں۔ ڈاکٹر نذیر حسین کلہوڑو نے کہا کہ ان کا ادارہ محکمہ لائیو اسٹاک و فشریز، حکومت سندھ کے تحت کام کر رہا ہے، اور یہ ادارہ جانوروں کی بیماریوں کے کنٹرول کے لیے مختلف ویکسینز تیار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا یہ ایک قومی سطح کا ادارہ ہے جو ویکسین تحقیق کے نظام کو بہتر بنانے، ابھرتی ہوئی اور دوبارہ جنم لینے والی بیماریوں پر قابو پانے اور جانوروں اور عوامی صحت کے لیے ویکسین، سیر ا اور حیاتیاتی مصنوعات تیار کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ معاہدے کے مطابق یہ مفاہمتی یادداشت پانچ سال تک مثر رہے گی جس میں باہمی رضامندی سے توسیع کی جا سکتی ہے۔