Live Updates

ایران اسرائیل تنازع میں ممکنہ امریکی مداخلت خطے میں خطرناک بحران کو جنم دے سکتی ہے، کشیدگی کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے،چینی صدر

مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کے دوران چینی صدر شی جن پنگ نے 4 اہم تجاویز پیش کر دیں، شہریوں کا تحفظ ترجیحی طور پر یقینی بنایا جائے، مذاکرات اور مکالمے کا آغاز ہی آگے بڑھنے کا بنیادی راستہ ہے، شی جن پنگ

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 20 جون 2025 11:17

ایران اسرائیل تنازع میں ممکنہ امریکی مداخلت خطے میں خطرناک بحران کو ..
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جون 2025)مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کے دوران چینی صدر شی جن پنگ نے 4  اہم تجاویز پیش کر دیں، چینی وزارت خارجہ کے مطابق صدر شی جن پنگ نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے شہریوں کے تحفظ کو اولین ترجیح قرار دیا ہے۔چینی وزارت خارجہ کے مطابق صدر چی جن پنگ نے مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے اپنی پیش کردہ 4  تجاویز میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

چینی صدر کا کہنا ہے کہ کشیدگی کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ شہریوں کا تحفظ ترجیحی طور پر یقینی بنایا جائے۔چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ صدر نے فوری جنگ بندی کے مطالبے کے ساتھ اپنی تجاویز میں شہریوں کا ترجیحی طور پر تحفظ یقینی بنانا، مذاکرات اور مکالمے کے آغاز کو آگے بڑھنے کا بنیادی راستہ اور بین الاقوامی براداری کی امن کیلئے کوششیں کو ناگزیر قرار دیا۔

(جاری ہے)

چینی صدر شی جن پنگ نے مزید کہا کہ مذاکرات اور مکالمے کا آغاز ہی آگے بڑھنے کا بنیادی راستہ ہے۔ بین الاقوامی برادری کی امن کے فروغ کی کوششیں ناگزیر ہیں۔وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر شی جن پنگ نے زور دیا ہے کہ مذاکرات اور مکالمہ ہی آگے بڑھنے کا بنیادی راستہ ہے جبکہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے امن کی کوششیں ناگزیر ہیں۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’شنوا‘ کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ اور روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔چین کے صدر شی جن پنگ نے روسی صدر سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ’اثر و رسوخ رکھنے والے بڑے ممالک کو صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔روسی صدرپیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ کی ٹیلیفونک گفتگو ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے ایران پر اسرائیلی حملے کی سخت مذمت کی اور اسیعالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔

چینی صدر کا کہنا تھا کہ وہ ایران کے معاملے میں روسی ثالثی کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ یہ کشیدگی میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایران اسرائیل تنازع میں ممکنہ امریکی مداخلت خطے میں ایک اور خطرناک بحران کو جنم دے سکتی ہے۔چین اور روس کی قیادت کی جانب سے اس متفقہ موقف کو عالمی امن کے لیے ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

شی جن پنگ اور پیوٹن نے ایران اسرائیل جنگ کے سفارتی حل پر زور دیا اورکہا کہ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق تمام مسائل کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ وہ ایران کے معاملے پر روسی ثالثی کے حق میں ہیں، روسی ثالثی کشیدگی میں کمی میں مددگار ہوسکتی ہے۔ ایران اسرائیل تنازع میں ممکنہ امریکی مداخلت ایک اور خوفناک کشیدگی کا سبب ہوگی۔

دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کے ایران پر حملوں کی مذمت کی، مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور متحارب فریقین، بالخصوص اسرائیل سے مشرق وسطیٰ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔شی جن پنگ نے ولادیمیر پیوٹن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین مشرق وسطیٰ میں امن کی بحالی کیلئے تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئیے تیار ہے، اور تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو ماحول کو ’ٹھنڈا‘ کرنے کیلئے کوششیں کرنی چاہئیں، بات چیت اور مذاکرات ہی مسائل کے حل کا بنیادی راستہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران،اسرائیل کشیدگی کے دوران شہریوں کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے، متحارب فریقین خاص طور پر اسرائیل فوری طور پر جنگ بندی کرے۔چینی صدر نے کہا کہ جنگ بندی کی فوری ضرورت ہے، اور طاقت کا استعمال بین الاقوامی تنازعات کے حل کا درست طریقہ نہیں۔روسی صدر نے بھی قیام امن کیلئے چین کے مؤقف کو سراہتے ہوئے اسرائیل اور ایران کے درمیان امن کی کوششوں کی حمایت کی۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات