خانیوال، ریلوے سٹیشن پرٹرین سگنل پول کی سیڑھی سے ٹکرا گئی ، 27 مسافر زخمی

نامعلوم افراد نے سیڑھی ٹریک پر دھکیل دی تھی ، زخمی مسافر کھڑکی سے ہاتھ نکال کر بیٹھے تھے، زخمی مسافر عوامی ایکسپریس اپ،عوامی ایکسپریس ڈاؤن اور موسیٰ پاک ایکسپریس میں سوار تھے، ریلوے حکام

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 20 جون 2025 13:15

خانیوال، ریلوے سٹیشن پرٹرین سگنل پول کی سیڑھی سے ٹکرا گئی ، 27 مسافر ..
خانیوال(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جون 2025)خانیوال میں ریلوے سٹیشن پرٹرین سگنل پول کی سیڑھی سے ٹکراگئی، 27 مسافر زخمی،واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریلو ے حکام موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں،ریلوے حکام کے مطابق نامعلوم افراد نے سیڑھی ٹریک پر دھکیل دی تھی، زخمی مسافر کھڑکی سے ہاتھ نکال کر بیٹھے تھے،حکام کے مطابق زخمی مسافر عوامی ایکسپریس اپ،عوامی ایکسپریس ڈاؤن اور موسیٰ پاک ایکسپریس میں سوار تھے، زخمیوں میں خواتین، بزرگ اور نوجوان شامل ہیں۔

ریلوے حکام کامزید یہ بھی کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات شروع کر دی گئیں ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی خانیوال ریلوے سٹیشن پر مسافر پل گر گیا تھاجس سے ریلوے ایس ٹی جاں بحق اور ایک خاتون زخمی ہو گئی تھی۔

(جاری ہے)

زخمی خاتون کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیاتھا۔وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے 3 افسران کو معطل کردیاتھا۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریلوے کی امدادی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ چکی ہیں جنہوں نے فوری طو پر گرنے والے ملبہ کو ہٹانے کا کام شروع کر دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس ریلوے اور اعلی افسران جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کاموں کا جائزہ لیاتھا۔ ریسکیو حکام نے بتایا کہ پل گرنے سے ریلوے ایس ٹی اکرم اور خاتون ملبے کے نیچے دب گئے تھے۔ریسکیو کے مطابق ریلوے ملازم کی شناخت اکرم کے نام سے ہوئی جبکہ خاتون کی شناخت نہیں ہوسکی تھی۔

لاش اور زخمی خاتون کو سول ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔یہ پل قیام پاکستان سے قبل بنایا گیا تھا۔ ریلوے اسٹیشن پر آنے جانے کا یہ واحد رابطہ پل تھا۔ ترجمان ریلوے کا کہنا تھا کہ خانیوال اسٹیشن پر امدادی کارروائی مکمل کرلی گئی تھی۔ دوسری جانب خستہ حال پل کی بروقت تعمیر نہ کروانے اور افسران کی نا اہلی پر وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ریلوے کے 3 اعلی افسران ڈویڑنل انجینئر عابد رزاق اسسٹنٹ انجینئر راجہ یوسف اور انسپکٹر برج محمد عابد کو فوری طور پر معطل کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے واقعہ کی غیر جانبدارانہ انکوائری کرنے کے احکامات جاری کر دئیے تھے۔

انکوائری ٹیم میں سی ای او ریلوے ائی جی ریلوے اور ڈی ایس ریلوے لاہور شامل تھے۔