اویس شاہ کو گورنر ہاؤس میں داخلے سے روکنے کامعاملہ،عدالت کا گورنر ہاؤس سندھ کے تمام دفاتر فوری طور پر کھولنے کا حکم

قائم مقام گورنر گورنر ہاؤس کا کوئی بھی حصہ استعمال کرنے کے مجاز ہیں اور انہیں آئینی ذمہ داریوں سے روکنا قابل قبول نہیں،عدالت کی پیر تک عدالتی احکامات پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 20 جون 2025 13:30

اویس شاہ کو گورنر ہاؤس میں داخلے سے روکنے کامعاملہ،عدالت کا گورنر ہاؤس ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جون 2025)قائم مقام گورنر اویس شاہ کیلئے گورنر ہاؤس سندھ میں داخلے سے روکنے کا معاملہ،عدالت نے گورنر ہاؤس کے تمام دفاتر فوری طور پر کھولنے کا حکم دیدیا،عدالت نے پیر تک عدالتی احکامات پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں،عدالت نے اپنے ریمارکس میں واضح کیا کہ قائم مقام گورنر گورنر ہاؤس کا کوئی بھی حصہ استعمال کرنے کے مجاز ہیں اور انہیں آئینی ذمہ داریوں سے روکنا قابل قبول نہیں۔

قبل ازیں قائم مقام گورنر نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ قائم مقام گورنر سندھ نے سندھ ہائیکورٹ درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری 2 جون سے بیرون ملک ہیں اور اویس قادر شاہ بطور قائم مقام گورنر ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں مگر انہیں گورنر ہاؤس میں دفتری امور سے روکا جا رہا ہے جو آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست کے ساتھ ایک حلف نامہ بھی جمع کرایا گیاجس میں گورنر ہاؤس عملے کی جانب سے عدم تعاون کا تفصیلی ذکر کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل گورنر سندھ کامران ٹیسوری گورنر ہاؤس سندھ کے دفاتر کی چابیاں ساتھ لے گئے تھے۔قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کیلئے دفاتر نہیں کھولے گئے تھے۔قائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ امن و امان کے مسئلے پر اجلاس کیلئے گورنر ہاؤس پہنچے لیکن ان کیلئے دفتر نہیں کھولا گیاتھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق قائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ نے صوبے میں امن و امان کے مسئلے پر اجلاس طلب کر رکھا تھا جس میں وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ کو بھی شریک ہونا تھا۔اویس شاہ جب گورنر ہاؤس پہنچے تو ان کیلئے دفتر نہیں کھولا گیاتھا۔ بیشتر افسران گورنر ہاؤس پہنچ گئے لیکن عملے نے دفاتر نہیں کھولے گئے تھے۔گورنر ہاؤس میں ہائی لیول اجلاس ختم ہونے کے بعد افسران بغیر بریفنگ دئیے روانہ ہوگئے تھے۔

اس حوالے سے قائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ کاکہنا ہے کہ محرم میں امن و امان سے متعلق گورنر ہاؤس میں آج اہم اجلاس طلب کیا تھا تاہم عملے نے بتایا کہ کامران ٹیسوری دفاتر کی چابیاں بھی ساتھ لے گئے تھے۔دفتر بند کروانے پر اویس قادر شاہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئینی کام سے نہیں روکا جا سکتا۔انہوں نے کہا تھاکہ گورنر ہاؤس کا پورا عملہ غائب ہوگیا۔

ایم ایس سمیت کوئی نظر نہیں آ رہا تھا۔اویس قادر شاہ کایہ بھی کہنا تھا کہ اس طرح دفاتر بند کروانا عہدے سے مذاق تھا۔ گورنر ہاؤس کا عملہ سندھ حکومت سے تنخواہ لیتا ہے۔ امن و امان کے اجلاس میں رکاوٹیں ڈالنا شرمناک تھا۔اویس قادر شاہ نے کہا کہ یہ آئینی منصب ہے کسی کی ذاتی بیٹھک نہیں۔ کامران ٹیسوری کو یہ حرکت زیب نہیں دیتی۔ اگر آج اجلاس منعقد نہ ہوا تو کامران ٹیسوری کے خلاف عدالت جاؤں گا۔