پنجاب کا سالانہ بجٹ صوبے کو ماحول دوست بنانے کے عزم کا عملی مظہر بن گیا

’’پنجاب گرین پروگرام‘‘کے تحت بڑے پیمانے پر شجرکاری اور ماحولیاتی منصوبوں کا آغاز کیا گیا ہے ‘ ترجمان محکمہ جنگلات

جمعہ 20 جون 2025 18:32

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2025ء)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں پیش کردہ پنجاب کا سالانہ بجٹ صوبے کو ماحول دوست بنانے کے عزم کا عملی مظہر بن گیا ہے، اس بجٹ میں ’’پنجاب گرین پروگرام‘‘کے تحت بڑے پیمانے پر شجرکاری اور ماحولیاتی منصوبوں کا آغاز کیا گیا ہے۔ترجمان محکمہ جنگلات کے مطابق ’’چیف منسٹر پلانٹ فار پاکستان انیشی ایٹو‘‘کے تحت 50 ہزار 869 ایکڑ رقبہ پر 4 کروڑ 20 لاکھ درخت لگانے کا جامع منصوبہ بنایا گیا ہے جبکہ ’’سی ایم ایگروفاریسٹری انیشی ایٹو‘‘کے تحت 3790 ایکڑ فارسٹ ویسٹ لینڈ پر 13 لاکھ 75 ہزار درختوں کی شجرکاری جاری ہے۔

علاوہ ازیں ’’گرین پاکستان پروگرام‘‘کے دائرہ کار میں توسیع کرتے ہوئے 2 لاکھ 51 ہزار ایکڑ رقبہ پر 46 کروڑ 64 لاکھ 63 ہزار درخت لگائے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پنجاب کے نہری علاقوں میں 10 ہزار 223 ایونیو میل پر 50 لاکھ درخت قطاروں کی شکل میں لگانے کا منصوبہ بھی فعال کر دیا گیا ہے۔ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے لال سوہانرا نیشنل پارک اور سالٹ رینج میں عالمی معیار کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جن میں وائرلیس نیٹ ورک، ڈیجیٹل کیمرے، جی پی ایس ڈیوائسز اور سی سی ٹی وی کیمرے شامل ہیں۔

محفوظ قدرتی علاقے کے قیام کے لئے ماحول دوست لیڈ سرٹیفائیڈ کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر کا آغاز کر دیا گیا ہے جہاں عملے کو جدید سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔مری اور کہوٹہ کے پہاڑی علاقوں میں قدرتی آفات سے بچاؤ کے لئے ’’شیلڈنگ سمٹس پروگرام‘‘شروع کیا گیا ہے جس کے تحت 600 فائر واچرز کی بھرتی کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ فائر وہیکلز اور واچ ٹاورز کی فراہمی بھی یقینی بنائی گئی ہے۔

فارسٹ ٹریکس کی بحالی اور چشموں کے پانی کے لئے ٹینکیوں کی تعمیر بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔جنگلات کے تحفظ کے لئے جدید ترین جی آئی ایس پر مبنی نظام متعارف کرایا گیا ہے جس میں ڈرون، سیٹلائٹ اور لائیڈار (LIDAR) ٹیکنالوجی کے ذریعے آگ اور تجاوزات کی فوری نشاندہی ممکن ہو گی۔ڈیجیٹل کمیونیکیشن سیل قائم کر دیا گیا ہے جبکہ محکمہ جنگلات کے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن ونگ کو جدید نگرانی کے آلات اور اضافی عملہ بھی فراہم کیا گیا ہے۔

پنجاب بھر میں قطاروں کی شکل میں لگے درختوں کی ڈیجیٹل نمبر شماری اور جی آئی ایس پر مبنی سروے کا آغاز ہو چکا ہے۔ جنگلاتی کاموں کے لئے جدید مشینری خرید کر شجرکاری اور فارسٹری آپریشنز کے عمل کو مزید تیز کر دیا گیا ہے۔صوبے بھر میں 24 گھنٹے مانیٹرنگ کے لئے 104 فارسٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز قائم کر دیے گئے ہیں جس سے جنگلات کے تحفظ کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہو گا۔