Live Updates

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ممکنہ جانشینوں کے نام پیش کردیئے

ان کے بیٹا مجتبیٰ خامنہ ای، جن کے بارے میں طویل عرصے سے جانشین بننے کی افواہیں گردش کر رہی تھیں، وہ ان ناموں کی فہرست میں شامل نہیں؛ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کا دعویٰ

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 21 جون 2025 17:07

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ممکنہ جانشینوں کے نام پیش ..
تہران/نیویارک ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 جون 2025ء ) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ممکنہ جانشینوں کے نام پیش کردیئے۔ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطباق آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی حملوں میں مارے جانے کی صورت میں نا صرف اپنی فوجی کمان کے سلسلے میں متبادل کا انتخاب کیا ہے بلکہ انہوں نے تین سینئر علما کو بھی نامزد کیا ہے کہ اگر وہ بھی مارے جائیں تو وہ ان کی جگہ لے لیں، تاہم قابل ذکر بات یہ ہے کہ آیت اللہ علی خامنہ ای کے بیٹے مجتبیٰ جو کہ ایک عالم دین اور پاسداران انقلاب اسلامی کے قریب ہیں، جن کے بارے میں افواہیں تھیں کہ وہ جانشینی کے لیے سب سے آگے ہیں، ان کا نام امیدواروں میں شامل نہیں۔

3 ایرانی عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر زیادہ تر اپنے کمانڈروں سے اب ایک قابل اعتماد معاون کے ذریعے بات کرتے ہیں، انہوں نے اپنے مزید قابل اعتماد ساتھیوں کے مارے جانے کی صورت میں اپنی فوج کی کمان کے سلسلے میں تبدیلیوں کی ایک صف کا انتخاب کیا ہے اور ایک قابل ذکر اقدام کے طور پر آیت اللہ خامنہ ای نے تین سینئر رہنماؤں کو اپنے جانشین کے امیدواروں کے طور پر نامزد کیا ہے کہ اگر انہیں قتل کر دیا جائے تو قیادت کی منتقلی تیزی سے ہو سکے اور جنگ کے دوران اسلامی جمہوریہ کی سیاسی استحکام برقرار رہے۔

(جاری ہے)

حکام نے بتایا کہ آیت اللہ علی خامنہ ای اس بات سے آگاہ ہیں کہ اسرائیل یا امریکہ ان کو قتل کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں جس کا انجام وہ شہادت کے طور پر دیکھیں گے، اس امکان کے پیش نظرانہوں نے اپنی قوم کے ماہرین کی اسمبلی، جو سپریم لیڈر کی تقرری کے لیے ذمہ دار علما کا ادارہ ہے، کو ہدایت دینے کا غیر معمولی فیصلہ کیا ہے کہ وہ ان کی شہادت کی صورت میں فراہم کردہ 3 ناموں میں سے تیزی سے جانشین کا انتخاب کرے۔

بتایا جارہا ہے کہ ایران میں سپریم لیڈر کی وفات، استعفے یا عدم صلاحیت کی صورت میں مجلس خبرگان (Assembly of Experts) نئے رہبر کا انتخاب کرتی ہے، اس 88 رکنی مجلس میں صرف عوامی نمائندے ہی شامل نہیں ہوتے بلکہ ان کی جانچ پڑتال بھی گارڈین کونسل کرتی ہے، انتخاب کا عمل خفیہ ہوتا ہے جس میں کم از کم 45 اکثریتی ووٹ درکار ہوتے ہیں، انتخاب کے لیے مذہبی ساکھ، نظام سے وفاداری اور ریاستی استحکام قائم رکھنے کی صلاحیت کو بنیادی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات