Live Updates

بلوچستان میں سرکاری ملازمین کا احتجاج ، اداروں کی تالہ بندی دوسرے روز بھی جاری رہی

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی وعدہ خلافی پر شدید ردعمل، منگل سے بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا دینے کا اعلان

ہفتہ 21 جون 2025 20:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2025ء) بلوچستان گرینڈ الائنس کی کال پر کوئٹہ سمیت پورے صوبے میں سرکاری دفاتر، تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں (ماسوائے ایمرجنسی سروسز) میں تالہ بندی اور احتجاج کا سلسلہ ہفتہ کے روز مسلسل دوسرے دن بھی جاری رہا ۔ سرکاری ملازمین نے بجٹ اجلاس کے موقع پر گرینڈ الائنس کے قائدین کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی خلاف ورزی پر شدید رد عمل دیا ہے اور اعلان کیا گیا ہے کہ مطالبات کی منظوری کے لئے منگل کو بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا دیا جائے گا جو غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔

بلوچستان گرینڈ الائنس کی مرکزی قیادت نے اپنے تازہ اعلامئے میں اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے کہ حکومتی مذاکراتی ٹیم نے ایک تو اپنے وعدوں سے انحراف کیا اورملازمین کے ساتھ فریب کیا اب میڈیا پر غلط بیانات دے کر خود کو بری الذمہ قرار دینے کی کوشش کررہے ہیں اگر مذاکراتی کمیٹی میںشامل اراکین کے پاس ہمارے مطالبات منوانے کا اختیار ہی نہیں تھا تو وہ مذاکرات کے لئے کیوں آئے اور ہمارا احتجاج کیوں ختم کرایا حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے اراکین اعلانیہ اپنے وعدوں سے انحراف کررہے ہیںجو نہ صرف بلوچ پشتون روایات کے برخلاف ہے بلکہ اس عمل سے حکومتی منصب کی بھی بے توقیری ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومتی عہد شکنی نے ملازمین کو بری طرح مایوس کیا ہے اور ان میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔گرینڈ الائنس نے واضح کیا ہے کہ احتجاج کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔ مرکزی اعلامیے کے مطابق23 جون کو بلوچستان بھر سے سرکاری ملازمین کوئٹہ کا رخ کریں گے، اور اس کے بعد 24 جون بروز پیر کو صوبائی اسمبلی کے سامنے ایک بڑا دھرنا دیا جائے گا۔

گرینڈ الائنس نے زور دیا ہے کہ یہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ان کے مطالبات، جن میں تنخواہوں میں اضافہ اور دیگر مراعات شامل ہیں، منظور نہیں کر لیے جاتے۔واضح رہے کہ 17جون کو بلوچستان اسمبلی میں بجٹ پیش ہونے کے موقع پر بلوچستان گرینڈا لائنس نے احتجاجی ریلی اور مظاہرے کا اعلان کیا تھا جس میں شرکت کے لئے بلوچستان بھر سے بڑی تعداد میں سرکاری ملازمین کوئٹہ آئے تھے تاہم اس موقع پر حکومتی مذاکراتی ٹیم نے گرینڈا لائنس کے ساتھ مذاکرات کے بعد تنخواہوں میں اضافے ، ڈی آر اے او ردیگر نکات پر فوری عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی اور گرینڈ الائنس کے مرکزی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اس کا اعلان بھی کیا تاہم بجٹ پیش ہوا تو اس میں ملازمین کے لئے اعلان کردہ مراعات اور نکات شامل نہیں تھے جس کے بعد گرینڈ الائنس کی مرکزی آرگنائزنگ باڈی اور کور کمیٹی نے ہنگامی اجلاس میں یہ بیس اور اکیس جون کو سرکاری اداروں کی تالہ بندی کا فیصلہ کیا اسی فیصلے کے تحت بروز جمعہ اور ہفتہ کو ئٹہ سمیت پورے صوبے میں سرکاری دفاتر، تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں (ماسوائے ایمرجنسی سروسز) میں تالہ بندی کی گئی اگلے مرحلے میں23 جون کوصوبہ بھر سے ملازمین کوئٹہ پہنچیں گے اور 24 جون سے اسمبلی کے باہر مستقل دھرنا دیا جائے گا۔

الائنس کی قیادت نے اس موقع پر تحریک کے تمام مراحل میں گرینڈ الائنس کی ضلعی ایکشن کمیٹیوں کی بے مثال جدوجہد اور منظم مہم کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاج سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات