تور غر میں نا معلوم سمت سے آنے والے مارٹرگولہ گرکر پھٹنے سے کم از کم 4 معصوم بچے لقمہ اجل بن گئے،مقامی قبائل کا احتجاج

دھماکے کے نتیجے میں وہاں موجودکئی جواں سال بچے لقمہ اجل بن گئے اور ان کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے ہوکر دور ددور تک بکھرگئے

اتوار 22 جون 2025 11:10

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2025ء) قبائلی ضلع کی وسطی تحصیل کے دور افتادہ پہاڑی علاقہ تور غر میں نا معلوم سمت سے آنے والے مارٹرگولہ گرکر پھٹنے سے کم از کم 4 معصوم بچے لقمہ اجل بن گئے جن میں ایک گھرانے کے دو بچے بھی شامل ہیں جبکہ دوسری طرف دلخراش واقعہ پرعلاقہ میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور مقامی قبائل نے شدید احتجاج کرتے ہوئے حکام سے فوری انصاف کی اپیل کی ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس اور دیگر ذرائع کے مطابق ہفتہ کی شام کرم کی وسطی تحصیل کے دورافتادہ پہاڑی علاقہ تور غر میں نامعلوم سمت کئی مارٹر گولے آکر گرے جن میں ایک گولہ گھروں کے قریب گرکر زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں وہاں موجودکئی جواں سال بچے لقمہ اجل بن گئے اور ان کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے ہوکر دور ددور تک بکھرگئے ۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق جاں بحق بچوں کی شناخت نہیں ہورہی تھی تاہم مقامی لوگوں نے ان بچوں کے بکھیرے مختلف انسانی اعضاء اکٹھے کرکے بوریوں میں بند کردیئے اور واقعہ پر شدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے معصوم قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید احتجاج کرتے ہوئے رات کی تاریکی میں مقامی رہنما عبدالخالق پٹھان کی قیادت میںقافلے کی صورت میں صدر مقام پارہ چنار کی طرف روانہ ہو گئے۔

گزشتہ دس ماہ کے دوران فرقہ ورانہ لڑائی اور شدید کشیدگی کے بعد پہلی مرتبہ وسطی اور لوئر تحصیل سے لوگ بغیر کسی خوف ضلعی صدر مقام پارہ چنارپہنچ گئے جہاں انہوں نے احتجاجی دھرنا دیا جس میں اظہار یکجہتی کے لئے پارہ چنار شہرسمیت اپر تحصیل کے دیگر لوگ بھی شامل ہو گئے۔ ادھر جاں بحق جواں سال بچوں کی عمریںسات سے اٹھارہ سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں جن کی شناخت حمید ‘ریاض‘ ایاز اور عرفان کے ناموں سے ہوئی ہے۔واقعہ کے بارے صبح دس بجے تک سرکاری طورپر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ دریں اثناء وسطی کرم کے علاقے کوٹ میران میں ایک گاڑی موڑ کاٹتے ہوئے گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق دو زخمی ہوگئے زخمیوں کو صدہ ہسپتال پہنچا دیا گیا۔