سینیٹرانوشہ رحمان کی سربراہی میں پارلیمانی وفدفورم آئی جی ایف 2025 میں شرکت کے لئے ناروے پہنچ گیا

پیر 23 جون 2025 12:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جون2025ء) سینیٹرانوشہ رحمان کی سربراہی میں پارلیمانی وفدفورم آئی جی ایف 2025 اور پارلیمانی ٹریک میں شرکت کے لئے ناروے پہنچ گیا ،اپنے دورے کے دوران وفد ناروے کے شہرللسٹروم میں 23اور24جون کو 20 ویں گورننس فورم ( آئی جی ایف 2025)اور پارلیمنٹری ٹریک میں شرکت کرے گا ۔پیرکوسینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ناروے میں پاکستان کی سفیر سعدیہ الطاف نے آئی جی ایف فورم میں شرکت کے لیے آئے وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا ، پاکستانی سفیر نے ناروے میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لیے سہولیات اور اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا اوروفد کو آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے مواقع سے آگاہ کیا ۔

اس موقع پرسینیٹر انوشہ رحمٰن نے معاونت پر پاکستانی سفیر اور افسران کے کردار کو سراہا ۔

(جاری ہے)

پاکستانی وفدمیں سینیٹر محمداسلم ابڑو اور چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان بھی شامل ہیں ۔ناروے آئی جی ایف کی20ویں سالگرہ مناتے ہوئے 23سے27جون تک اقوام متحدہ کے انٹرنیٹ گورننس فورم آئی جی ایف2025 کی میزبانی کررہاہے، پارلیمانی ٹریک کاانعقاد23سے24جون تک کیاجارہاہے ۔

اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے سینیٹر انوشہ رحمن نے کہا کہ ڈیجیٹل پالیسی آج پوری دنیا کی پارلیمانوں کے لیے سب سے پیچیدہ چیلنجوں میں سے ایک ہے، آئی جی ایف ناروے 2025 میں پاکستان کی نمائندگی کرنا باعث فخر ہے ،پاکستان میں ہم پارلیمانی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غلط معلومات انتہائی اہم مسئلہ ہے ، غلط معلومات سیاسی،سماجی،ثقافتی اور ماحولیاتی سمیت کئی شعبوں میں موجودہے۔

سینیٹر انوشہ رحمن نے کہا کہ پاکستان اور ناروے کے درمیان تعلیم اور کمپیوٹر سائنس میں جاری اشتراک کے تحت مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل جدت کے شعبوں میں تعاون کے نئے امکانات پیدا ہوئے ہیں، انہیں اعلیٰ تعلیم، تحقیق اور مشترکہ اختراعی تقریبات کے ذریعے وسعت دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی ایف نے 2019 سے دنیا بھر کے پارلیمنٹیرینز کو فعال انداز میں اس عمل میں شامل کیا ہے، اس سے نجی شعبے، تکنیکی ماہرین، سول سوسائٹی، نوجوانوں اور تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون کو فروغ ملا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی سربراہی میں پاکستان کے ایوان بالا نے قانون سازی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو استعمال میں لانے کا آغاز کیا جا رہا ہے ، یہ اقدام ڈیجیٹل تبدیلی کے سفر میں اہم پیش رفت ثابت ہوگا ۔