وفاقی وزیر بحری امور کا پورٹ قاسم پر برآمدکنندگان کے چارجز میں 50 فیصد کمی کا اعلان

بحری معیشت کے فروغ کے لیے مربوط اصلاحاتی اقدامات جاری ہیں،جنید انوار چوہدری

پیر 23 جون 2025 20:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2025ء)وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انوار چوہدری کی زیر صدارت وزارت بحری امور کے اسٹریٹجک روڈ میپ سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں بحری شعبے کی ترقی، برآمدات کے فروغ، اور معاشی اصلاحات پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔اجلاس میں ملک کی معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے جاری اصلاحاتی ایجنڈے پر تفصیل سے غور کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے اس موقع پر اہم اقدامات اور فیصلوں کا اعلان کیا، جن کا مقصد تجارتی سہولتوں کو بڑھانا اور سمندری وسائل کو مؤثر انداز میں استعمال میں لانا ہے۔محمد جنید انوار چوہدری نینپورٹ قاسم پر برآمدکنندگان کے لیے چارجز میں 50 فیصد کمینکا اعلان کیا۔ انہوںنے کہاکہ چارجز میں کمی سے نہ صرف تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ مقامی کاروباری طبقے کو بھی نمایاں فائدہ پہنچے گا۔

(جاری ہے)

ہماری اولین ترجیح مقامی کاروبار کی بحالی اور فروغ ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ماہی گیری اور بندرگاہی تجارت کے فروغ کے لیین"ایکوا کلچر زون"نکے قیام کی جانب پیش رفت کر رہی ہے، جس سے نیلی معیشت کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔جنید انوار چوہدری نے اعلان کیا کہ پاکستان کینپہلی قومی میرین و ایکوا کلچر پالیسینجلد متعارف کرائی جائے گی تاکہ اس شعبے کو باقاعدہ فریم ورک کے تحت ترقی دی جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہمیرین فشریز کے شعبے نے رواں سال 410 ملین ڈالر کی برآمداتنکا ہدف حاصل کر لیا ہے، جو حکومتی کوششوں کا واضح ثبوت ہے۔شپ ری سائیکلنگ سے متعلق بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس صنعت سین6 ارب روپے کی آمدننحاصل ہوئی ہے، جب کہنماحول دوست شپنگ پالیسیوں پر تیزی سے عملدرآمدنجاری ہے۔انہوں نے کہا کہنبندرگاہی انفرااسٹرکچر اور کسٹمز نظام کی جدید کارینپر کام جاری ہے تاکہ بندرگاہوں کو زیادہ فعال، تاجر دوست، اور لاگت میں مؤثر بنایا جا سکے۔

انہوںنے کہاکہ برآمدی چارجز میں کمی کے نتیجے میںنبرآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بحری شعبے میں جاری اصلاحات سمندری وسائل کے مؤثر اور پائیدار استعمال کے لیے ناگزیر ہیں۔وفاقی وزیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومتنمیرین معیشت کے فروغ کے لیے مربوط اور پائیدار اقداماتنجاری رکھے گی تاکہ پاکستان کی بندرگاہوں اور سمندری حدود کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھا جا سکے۔