Live Updates

سرکاری ملازمین احتجاج کے ذریعے اسمبلی اجلاس کو منعقد ہونے سے روکنا چاہتے تھے ،میر سرفراز بگٹی

ہمارے پاس ہجوم کو کنڑول کرنے کیلئے لاٹھی چارج کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا،سرکاری ملازمین کی ڈیمانڈز سے صوبے کے بجٹ پر چالیس ارب روپے کا بوجھ پڑ رہا ہے جو ممکن نہیں ،وزیر اعلی بلوچستان

منگل 24 جون 2025 20:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2025ء)وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ سرکاری ملازمین احتجاج کے ذریعے اسمبلی کے اجلاس کو منعقد ہونے سے روکنا چاہتے تھے ہمارے پاس ہجوم کو کنڑول کرنے کیلئے لاٹھی چارج کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا،سرکاری ملازمین کی ڈیمانڈز سے صوبے کے بجٹ پر چالیس ارب روپے کا بوجھ پڑ رہا ہے جو اس بجٹ میں دینا ممکن نہیں ہے ،یہ بات انہوں نے نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے نقطہ اعتراض کے جواب میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہی ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم ملازمین سے مذاکرت کیلئے تیار ہیں ، میں سمجھتا ہوں کہ مہنگا ئی اور بے روزگاری ہے لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ ہمارا غیر ترقیاتی بجٹ تیزی سے اوپر جارہا ہے اور ترقیاتی بجٹ پر ہمیشہ کٹ لگتا ہے ہم اپنا 80فیصد بجٹ دو فیصد ملازمین کو دے رہے ہیں ،میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ صوبائی وزرا کو ملازمین کے پاس مذاکرت کیلئے بھجوایا تھا مگر ملازمین بضد تھے کہ اسمبلی کا اجلاس منعقد ہونے نہیں دیں گے ،اگر ملازمین یہ سمجھتے ہیں وہ احتجاج سے اسمبلی کا جلاس روک سکیں گے تو یہ ممکن نہیں ، ملازمین کو 40ارب روپے دینا ممکن نہیں ہے اس کے باوجود بھی ملازمین سے مذاکرات سے بات چیت کے لئے وزراء کو بھیجا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا سب کا حق ہے بلوچستان ہائی کورٹ نے سرکاری ملازمین کے احتجاج پر پابندی عائد کی ہے ہم نے حالات کے پیش نظر دفعہ 144لگائی ہوئی ہے سیاسی جماعتیں بھی حکومت سے اجازت لیکر جلسے کرتی ہیں سرکاری ملازم ہو کر اسمبلی اجلاس کے انعقاد نہ ہونے دینے کا حق ان کے پاس نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملازمین کو ایک بار پھر پیش کش کرتاہوں کہ ان کے جائز مطالبات حل کرنے کو تیار ہیں جو مطالبات ہمارے بس سے باہر ہیں انہیں کوئی احتجاج سے منظور کروانا چاہتا ہے تو یہ ممکن نہیں ہے ۔

وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں بس میں آتشزدگی کا دل خرش واقعہ پیش آیا ،ہم متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں،سریاب میں جلد فائربریگیڈاسٹیشن قائم کریں گے ۔قبل ازیں بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا کہ میں ملازمین پر لاٹھی چارج کی مذمت کرتا ہوں ،انہوں نے کہا کہ ملازمین احتجاج کررہے ہیںیہ ہمارے اپنے لوگ ہیں ان کے بغیر سیکرٹریٹ اور دفاتر نہیں چلیں گے ملازمین سے سے مذاکرت کئے جائیں۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات