لاڑکانہ پولیس کی جانب سےمحرم الحرام سے متعلق سکیورٹی آرڈر جاری

منگل 24 جون 2025 20:50

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2025ء) لاڑکانہ پولیس نے محرم الحرام 2025 کے متعلق سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے کر سکیورٹی آرڈر جاری کردیا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ایس ایس پی لاڑکانہ احمد چودھری نے بتایا کہ سکیورٹی آرڈر کے مطابق ضلع بھر میں 179 ماتمی جلوسوں اور 202 مجالس کی سکیورٹی پر لاڑکانہ پولیس کے 3 ہزار 300 پولیس افسران اور اہلکار تعینات ہونگے، جس میں 200 خواتین اہلکار بھی شامل ہیں، انہوں نے بتایا کہ محرم الحرام کے آغاز تا اختتام 8 ڈی ایس پیز، 82 انسپکٹرز، 150 سب انسپکٹرز، 350 اے ایس آئیز، 500 ہیڈکانسٹیبلز اور 1910 کانسٹیبلز مختلف امام بارگاہوں اور ماتمی جلوسوں کے روٹس پر اپنے فرائض سرانجام دینگے جبکہ پاک آرمی اور سندھ رینجرز کے افسران و اہلکار بھی اپنے فرائض سرانجام دینے کے لیے ہر وقت موجود ہونگے، ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس ہیڈ کوارٹر لاڑکانہ میں اینٹی رائٹ رزرو پلاٹونز کو بھی اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے، مرکزی ماتمی جلوسوں کی گزرگاہوں میں آنے والی اونچی عمارتوں پر ماہر سنائیپرز جدید دوربین سمیت ڈیوٹیز پر معمور ہونگے، تمام صورتحال کو مانیٹر کرنے کے لیے پولیس اور سول ایڈمنسٹریشن کا مشترکہ کنٹرول روم قائم کیا جا رہا ہے جبکہ ایس ایس پی آفس لاڑکانو میں کمانڈ اینڈ کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا ہے، تمام مجالس اور ماتمی جلوسوں کی سی سی ٹی وی اور ویڈیو ریکارڈنگ کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، عارضی رہائشی ایکٹ کے تحت خانہ بدوش افراد، ہوٹلوں، مسافر خانوں، ڈیروں اور اوطاقوں پر ٹھہرے یا باہر سے آئے ہوئے مہمانوں کی قریبی تھانوں میں داخلہ کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کردئیے ہیں، داخلہ نہ رکھوانے والے افراد خود ذمیدار ہونگے، انہوں نے کہا کہ لائوڈ سپیکر کا بے جا استعمال ختم کروانے، اشتعال انگیز وال چاکنگ اور بینرز ہٹوانے سمیت مذہبی رہنماؤں سے مسلسل رابطے میں رہنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں، ضلع بھر میں 9 حساس مجالس اور 9 حساس ماتمی جلوسوں کی نگرانی کے لیے متعلقہ ایس ڈی پی اوز کو ضروری ہدایات جاری کردی گئی ہیں، ایس ایس پی لاڑکانہ کا مزید کہنا تھا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مذہبی رواداری کو قائم رکھنے اور ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں، اور پولیس انتظامیہ سے بھرپور تعاون کرکے ذمیدار شہری ہونے کا ثبوت دیں۔