Live Updates

زرعی شعبے میں اصلاحات سے معیشت کو فروغ ملے گا، بجٹ میں کھاد و زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا گیا، وزیراعظم شہباز شریف

زرعی شعبے میں اصلاحات سے فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور پیداواری لاگت میں بھی کمی آئے گی، وزیراعظم کا زرعی شعبے کی ترقی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 25 جون 2025 16:01

زرعی شعبے میں اصلاحات سے معیشت کو فروغ ملے گا، بجٹ میں کھاد و زرعی ادویات ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جون 2025)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے معیشت کو فروغ ملے گا، زراعت کی ترقی کیلئے بجٹ میں کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا گیا، زراعت کے شعبے میں ترقی سے سب سے زیادہ فائدہ کسانوں اور دیہی علاقوں کے رہائشیوں کو ہوگا،وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی شعبے کی ترقی کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وزیراعظم کے چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی، زرعی شعبے کیلئے وزیراعظم کے چیف کوآرڈینیٹر احمد عمیر، زرعی شعبے سے وابستہ نجی شعبے کے انٹرپرنیور اور اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔

اجلاس میں وزیراعظم کو زرعی شعبے میں اصلاحات بالخصوص زرعی پیداوار میں اضافے، زرعی انفراسٹرکچر اور کسانوں کی آسان زرعی قرضوں تک رسائی کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیشنل ایگریکلچر انوویشن اینڈ گروتھ ایکشن پلان کسانوں کی آمدنی بڑھانے، پیداوار میں اضافے اور درست سمت میں اصلاحات پر مرکوز ہے۔ زرعی شعبے میں ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات سے کسانوں کی آمدنی بڑھائی جائے گی اور قیتی زر مبادلہ کمایا جا سکے گا۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کاکہنا تھا کہ زرعی شعبے میں اصلاحات سے فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور پیداواری لاگت میں بھی کمی آئے گی۔زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا۔صوبوں کا زرعی شعبے کی ترقی کیلئے نئے منصوبے اور فنڈز کی فراہمی خوش آئند ہے۔

وزیراعظم نے امید ہے کہ زرعی اسکالر شپ پر چین بھیجے جانے والے افراد وطن واپسی پر زرعی شعبے کے فروغ کیلئے بطور انٹرپرنیور قابل قدر خدمات سر انجام دیں گے۔انہوں نے کہا کہ فارم میکینائزیشن کی ترویج کیلئے زرعی مشینری اور آلات پر ٹیکس بتدریج کم کیا جائے، زرعی اجناس کی اسٹوریج کیپیسیٹی بڑھانے کے حوالے سے اقدامات تیز کئے جائیں۔صوبوں کا زرعی شعبے کی ترقی کیلئے نئے منصوبے اور فنڈز کی فراہمی خوش آئند ہے۔ امید ہے کہ زرعی سکالرشپ پر چین بھیجے جانے والے افراد وطن واپسی پر زرعی شعبے کے فروغ کیلئے بطور انٹرپرنیور قابل قدر خدمات سر انجام دیں گے۔ زراعت کے شعبے میں ترقی سے سب سے زیادہ فائدہ کسانوں اور دیہی علاقوں کے رہائشیوں کو ہوگا۔

Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات