پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور پر نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے تیار ہے

ہم نے بھارت سے جنگ جیت لی اب امن جیتنا چاہتے ہیں، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جنگ کے مترادف تصور ہوگی، جنگ بندی کرانے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف کی نیویارک میں گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 26 ستمبر 2025 21:29

پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور پر نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 26 ستمبر 2025ء ) وزیراعظم پاکستان شہبازشریف نے کہا ہے کہ ہم نے بھارت سے جنگ جیت لی اب ہم امن جیتنا چاہتے ہیں، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جنگ کے مترادف تصور ہوگی۔ انہوں نے نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور پر جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے تیار ہے،پاکستان ہمیشہ دنیا میں امن کیلئے کردار ادا کرے گا،بھارت کو دیا گیا فیصلہ کن جواب تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، بھارت کے 7جنگی طیاروں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا۔

بھارت نے پہلگام واقعے کی تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیا، بھارت نے انسانی المیے سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

بھارت نے شہری علاقوں پر حملہ کرکے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، پاکستان نے اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کے آرٹیکل 51کے تحت اپنا حق دفاع استعمال کیا۔ غرور میں مبتلا دشمن کو ذلت کا سامنا کرنا پڑا، بھارت کے خلاف ہر پاکستانی سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑا ہے۔

طاقت میں برتری کے باوجود پاکستان نے جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی۔ مسلح افواج نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں بے مثال جرات کا مظاہرہ کیا۔ ایئرمارشل ظہیر احمد بابر کی قیادت میں شاہینوں نے اپنی مہارت سے دشمن کو زیر کیا۔ ہمارے شہداء کے نام ہمیشہ عزت واحترام کے ساتھ زندہ رہیں گے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل کرکے بھارت عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے، پانی پاکستان کے 24کروڑ عوام کی لائف لائن ہے اپنے حق کا بھرپور دفاع کریں گے۔

سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جنگ کے مترادف تصور ہوگی۔ جموں کشمیر کا تنازع دوایٹمی طاقتوں کے درمیان خطرناک فلیش پوائنٹ ہے، وہ دن دور نہیں جب بھارتی ظلم وستم کا دور ختم ہوگااور کشمیریوں کا ان کا حق ملے گا، کشمیریوں کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے ساتھ خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی، خطے میں امن کے قیام اور جنگ بندی کرانے پر 24کروڑ عوام کی طرف سے امریکی صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔

اگر جنگ جاری رہتی تو خطے میں بہت بڑا تباہی ہوتی۔ ہم نے بھارت سے جنگ جیت لی اب ہم امن جیتنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں ہمارا کردار نہیں لیکن سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں، پاکستان کا فضا میں کاربن کے اخراج میں سالانہ ایک فیصد سے بھی کم حصہ ہے، پاکستان ماحول دوست توانائی کے استعمال کو فروغ دے رہا ہے، دنیا کو ماحولیاتی بحران کا سامنا ہے جس کیلئے مشترکہ اقدامات اٹھاناناگزیر ہے۔ دہشتگردی دنیا کیلئے ایک سنگین خطرہ بن چکی ہے، آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان کا خواہاں ہے، افغان عبوری حکومت کو دہشتگرد گروہوں کے خلاف مئوثر اقدامات کرنا ہوں گے۔