Live Updates

وزیراعلی پنجاب بتائیں کہ ان کی پالیسیوں سے کسانوں کا جو بیڑا غرق ہوا اُس کا جواب کون دے گا؟

میڈیا پر اربوں روپے کے جو اشتہارات چلوائے جاتے ہیں یہ قوم کے پیسے ہیں، قوم سے جھوٹ بولا گیاکہ 3900 روپے گندم کا ریٹ ہوگا لیکن پھر اپنے ریٹ سے ہی پیچھے ہٹ گئیں، امیر جماعت اسلامی کی نیوزکانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 26 ستمبر 2025 23:12

وزیراعلی پنجاب بتائیں کہ ان کی پالیسیوں سے کسانوں کا جو بیڑا غرق ہوا ..
لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 26 ستمبر 2025ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے جمعہ کو ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ قومی و بین الاقوامی صورتحال میں امریکی سرپرستی میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی، فلسطینیوں کی نسل کشی اور مسئلہ فلسطین سب سے بڑا مسئلہ ہے، جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اور عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف احتجاج کو مزید تیز کیا جائے گا۔

4اکتوبر کو لاہور اور 5اکتوبر کو کراچی میں عظیم الشان ”غزہ ملین مارچ“  منعقد کیے جائیں گے، 7اکتوبر کو عالمی احتجاج کے دن ملک بھر میں سڑکوں پر نکل کر ایک گھنٹے تک اسرائیل کے خلاف احتجاج اور اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا، پاکستان کا موقف صرف اور صرف آزاد فلسطینی ریاست ہونا چاہیئے، دو ریاستی حل بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے اُصولی اور ہمارے قومی موقف کی نفی ہے، قائد اعظم محمد علی جناح ؒ نے واضح کہا تھا کہ اسرائیل کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جا سکتا، وزیر اعظم اور امریکی صدر کی ملاقات کے اعلامیہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرنے کے الفاظ شامل نہیں، صرف جنگ بندی کا ذکر ہے، گلوبل صمود فلوٹیلا کی مکمل حمایت اور دنیا بھر کے ان تمام انسانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہم حکومت اور اپوزیشن سے سوال کرتے ہیں کہ اسرائیل اور امریکہ کی مذمت کیوں نہیں کرتیں؟ تین مرتبہ حماس سے مذاکرات مکمل  ہونے کے بعد اسرائیل نے دھوکہ دیا، قطر اور حماس کی مذاکراتی ٹیم پر اسرائیلی حملہ بھی امریکہ کی مرضی سے ہوا۔ اسرائیل کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے، گزشتہ روز بھی 83فلسطینی شہید کیے گئے جن میں 50خواتین اور بچے شامل ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب  سے امریکی صدر کو نوبل انعام دینے کی سفارش جبکہ خود 76فیصد امریکی شہری اس کی مخالفت کررہے ہیں، امریکا کسی مسلمان ملک کا دوست نہیں ہے،اسرائیل اب تک لبنان،قطر،ایران،یمن پر حملے کرچکاہے،حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ان دنوں اسٹیبلشمنٹ کی من پسند جماعتیں پیپلز پارٹی اور نواز لیگ نورا کشتی میں مصروف ہیں، ملک میں آئینی بحران پیدا کرنے والی یہ ہی حکومتی پارٹیاں ہیں، اپنے سیاسی مفادات کی خاطر نورا کشی کر کے عوام کو بے وقوف بنا رہی ہیں۔

پیپلز پارٹی وڈیرہ شاہی اورجاگیردارنہ ذہنیت کی پارٹی ہے اور جمہوریت کا صرف لبادہ اوڑھا ہوا ہے، پیپلز پارٹی نے کراچی کو صرف دودھ دینے والی گائے سمجھ لیا ہے، یہ کراچی سے صرف وصول کرنا جانتی ہے کچھ دینے پر تیار نہیں۔ پیپلز پارٹی اور دیگر حکومتی پارٹیاں کراچی کے 3360 ارب روپے اے ڈی پی،اوزی ٹی، پی ایس ڈی پی کے کھا چکی ہیں،بلدیات کا ڈیولپمنٹ میں حصہ 49فیصد سے 5فیصد پرآگیا ہے، انہوں نے کہا کہ اہل کراچی کو تعلیم،روزگار،بجلی،پانی کوئی سہولت حاصل نہیں،پیپلز پارٹی اور ایم کیوایم مہاجر سندھی کا منجن بیچ کراب عوام کو بے وقوف نہیں بناسکتے، فارم47 کی بنیاد پر ان کو عوام کے سروں پر مسلط کیا گیا ہے، خود نواز شریف اور مریم نواز کو پچاس،پچاس،ستر، ستر ہزار اضافی ووٹ دلاکر مسلط کیاگیا ہے، یہ بوسیدہ نظام جس میں بیوروکریسی،جرنیلوں،وڈیروں،جاگیرداروں،سرمایہ داروں کی اجارہ داری ہے اب نہیں چل سکتا،اب اس نظام کو بدلنے کی تحریک چلے گی،21،22،23نومبر کو مینار پاکستان پر ہونے والا عظیم الشان ”اجتماع عام“ نظام کی تبدیلی کے لیے ایک بنیاد ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں حالیہ سیلاب میں جماعت اسلامی اورالخدمت کے رضاکاروں نے بہت زبردست کردار اداکیا ہے، ہم وزیر اعلی پنجاب سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ ان کی پالیسیوں کے نتیجے میں ملک میں کسانوں کا جو بیڑاغرق ہوچکا ہے اس کا جواب کون دے گا؟میڈیا پر اربوں روپے کے جو اشتہارات چلوائے جاتے ہیں یہ قوم کے پیسے ہیں، پنجاب پر ہماری زراعت کا بہت بڑا انحصار ہے، دو سال پہلے ہم نے 6.5فیصد زراعت کی پیداوار کی لیکن پچھلے سال یہ پیداوار صرف 0.5فیصد رہ گئی، اس کا جواب کون دے گا؟ قوم سے جھوٹ بولا گیا کہ 3900روپے گندم کا ریٹ ہوگا لیکن پھروہ اپنے ریٹ سے پیچھے ہٹ گئیں، سستے داموں کسانوں سے گندم خرید لی اور مڈل مین اب مزے کررہے ہیں، اس کے نتیجے میں آٹا مہنگا ہوگیا، کسان کو بھی اور عوام کو بھی برباد کردیا، بڑے بڑے جاگیر داروں سے ٹیکس نہیں لیاجاتا، کاشتکاروں کے لیے ہر چیز مہنگی کردی گئی ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام 2008 میں شروع ہوا، کہا جاتا ہے کہ اس سے ایک کروڑلوگ مستفید ہورہے ہیں، ہم گارنٹی سے کہتے ہیں اس میں 25 فیصد لوگوں کوبھی حقیقی طریقے سے پیسے نہیں ملتے، کیونکہ آبادیوں میں موجود پارٹیوں کے ایجنٹ لوگوں سے ان کے شناختی کارڈ اور اے ٹی ایم کارڈ حاصل کرلیتے ہیں، اور پھرپیسے وصول کرکے اپنی مرضی سے چند فیصد لوگوں کو پیسے دے دیتے ہیں، ہمارامطالبہ ہے کہ اس کا فارنزک آڈٹ ہونا چاہیے۔

پریس کانفرنس میں امیر کراچی منعم ظفر خان، اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ، نائب امراء جماعت اسلامی کراچی نوید علی بیگ، مسلم پرویز، سیکرٹری کراچی توفیق الدین صدیقی اور سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجود تھے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات