کاغان میں کار گہری کھائی میں جاگری، میاں بیوی جاں بحق، 3 سالہ بچہ معجزانہ طور پر بچ گیا

اٹک سے تعلق رکھنے والی ہانگ کانگ میں مقیم حادثے کا شکار ہونے والی فیملی 25 روز قبل ہی پاکستان پہنچی تھی

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 26 جون 2025 13:39

کاغان میں کار گہری کھائی میں جاگری، میاں بیوی جاں بحق، 3 سالہ بچہ معجزانہ ..
کاغان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جون 2025ء ) ملک کے معروف سیاحتی مقام کاغان میں کار 300 فٹ گہری کھائی میں جاگری، حادثے میں میاں بیوی جاں بحق ہوگئے تاہم 3 سالہ بچہ معجزانہ طور پر بچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق یہ افسوناک حادثہ کاغان بازار سے ایک کلو میٹر پہلے لڑی کے مقام پر پیش آیا جہاں ایک کار تقریبا 300 فٹ گہری کھائی میں گر گئی، اس حادثے میں گاڑی میں موجود میاں بیوی جاں بحق ہوگئے لیکن ان کے ساتھ موجود چھوٹا بچہ معجزاتی طور پر اس حادثے میں محفوظ رہا۔

بتایا گیا ہے کہ ریسکیو اہلکار حادثے کی اطلاع پر روڈ سے تقریباً تین سو فٹ سے زیادہ نیچے جائے حادثہ پر پہنچے تو انہون نے دریائے کنہار کے کنارے ایک تباہ حال گاڑی دیکھی جس سے چند فٹ کی دوری پر ایک جوڑے کی لاشیں پڑی ہوئی تھیں جن کے قریب تین سال کا بچہ وہاں پتھر سے ٹیک لگائے خاموش بیٹھا تھا، یہ بچہ حادثے میں مارے جانے والے جوڑے کا بیٹا تھا جس پر وہاں موجود سب لوگ حیرت زدہ رہ گئے۔

(جاری ہے)

تھانہ کاغان کے ایس ایچ او راجہ ساجد نے کہا کہ میں نے اپنی برسوں کی پولیس سروس میں ایسا واقعہ پہلی مرتبہ دیکھا ہے کہ کوئی تین سو فٹ نیچے گرے اور اس کو چند معمولی خراشیں آئیں، اس حادثے میں جاں بحق محمد جمشید اور ان کی اہلیہ ہیں، ان کا تعلق ضلع اٹک کے علاقے حضرو سے ہے لیکن وہ آج کل ہانگ کانگ میں رہائش پذیر تھے، حادثے کا شکار ہونے والی فیملی 25 روز قبل ہی پاکستان پہنچی تھی۔

معلوم ہوا ہے کہ میتوں اور بچے کو اس کے ماموں عادل ایاز کے حوالے کیا گیا جنہوں نے بتایا کہ جمشید اپنی فیملی کے ساتھ حضرو سے بدھ کو رات دس گیارہ بجے نکلے تھے، بہن اور بہنوئی ہانگ گانگ میں رہتے تھے اور کبھی کبھار ہی پاکستان آتے تھے اور اس بار بھی یہ لوگ پاکستان آئے اور سیر و تفریح کے لیے پاکستان کے شمالی سیاحتی مقامات کی طرف نکلے تھے۔

ایس ایچ او راجہ ساجد کا کہنا ہے کہ اس مقام پر روڈ کافی بہتر حالت میں ہے اور یہ کوئی ایسا مقام نہیں ہے جہاں عموماً حادثے ہوتے ہوں اور رات میں اس روڈ پر ٹریفک بھی بہت کم ہوتی ہے، فیملی کے حضرو سے نکلنے کے وقت کی بنا پر ’ہم اندازہ لگا رہے ہیں کہ ممکنہ طور پر یہ لوگ رات کے کوئی ڈھائی یا تین بجے حادثے کے مقام پر پہنچے ہوں گے، بظاہر رات کو لمبے سفر کی وجہ سے وہ گاڑی چلاتے ہوئے سو گئے ہوں گے، لواحقین نے اب تک اس واقعے کا کوئی مقدمہ درج نہیں کروایا۔