پاکستان کے روشن مستقبل کے لئے منشیات فروشوں کو ہر محاذ پر شکست دیں گے، انسداد منشیات کے عالمی دن کے موقع پر تقریب سے مقررین کا خطاب

جمعرات 26 جون 2025 22:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2025ء) انسداد منشیات کے عالمی دن کے موقع پر اینٹی نارکوٹکس فورس پنجاب کے زیر اہتمام نشے سے دور زندگی بھرپور کے عنوان سے تقریب کا انعقاد الحمرا آرٹس کونسل میں کیا گیا۔ تقریب میں ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عبدالمعید ،ڈائریکٹر اے این ایف پنجاب بریگیڈیئر سکندر حیات ،مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، شہداء کی فیملز اورمختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عبدالمعید نے کہا کہ اے این ایف ہر سال ساڑھے تین سو ٹن سے زیادہ ڈرگ پکڑتی ہے ،نشے کی روک تھام کے لیے معاشرے کو اے این ایف کا ساتھ دینا ہوگا ،معاشرہ اگر تہیہ کر لے کہ ڈرگ ڈیلرز کو کام نہیں کرنے دینا تو یہ ناسور ختم ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اے این ایف کا سٹاف تین ہزار پر مشتمل ہے، اگر معاشرہ ساتھ دے تو یہ فورس تین ہزار نہیں لاکھوں میں ہو سکتی ہے ،ہمارے ادارے اے این ایف نے ستمبر دو ہزار چوبیس سے اب تک دو سو چونتیس یونیورسٹیز کو سکین کیااور آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا ،ہم نے یونیورسٹیز سے پانچ سو سے زائد ڈرگ ڈیلرز کو پکڑا اور ان کے قبضے سے ڈیڑھ ٹن سے زائد نشہ آور اشیاء برآمد کی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس ناسور کو ختم کرنے کیلئے یونیورسٹیز کے بعد کالجز اور پھر سکولوں کا رخ کریں گے ، ایچ ای سی سے متعلقہ کالجز کی تعداد پانچ ہزار سے زائد اور سکولوں کی تعداد لاکھوں میں ہے ، اس موذی مرض سے بچانے کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر معاشرے خاص طور پر نوجوان نسل کا تعاون درکار ہوگا ۔ ڈائریکٹر اے این ایف بریگیڈیئر سکندر حیات نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات فروش وہ دشمن ہیں جو نوجوانوں کو نشے کی لعنت میں لگا کر ملک کی جڑیں کھوکھلی کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ مصنوعی نشے کی لعنت سے جسمانی اور ذہنی طور پر نوجوان بدحال ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، اس سلسلہ کو روکنے کے لیے مختلف یونیورسٹیز کے ساتھ ملکر منشیات کے خلاف آپریشن لانچ کیا جو حال ہی میں اختتام پذیر ہوا ۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو نشے جیسی لعنت سے بچانے کے لیے ہنگامی حالات اختیار کرنے ہوں گے ، محدود فورس ہونے کے باوجود اے این ایف منشیات فروشوں کے انسداد کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اسی طرح کے آپریشن کے دوران شہید ہونے والے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آج کے دن شہدا کے لواحقین کو اس پروگرام میں بلایا گیا ہے ، پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے منشیات فروشوں کو ہر محاذ پر شکست دیں گے، نشے کی لعنت سے آگاہی کے سلسلے میں یونیورسٹیز،این جی اوز اور سوسائٹی کے مختلف طبقات کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں، معاشرے کے ان ناسوروں کا خاتمہ کر کے دم لیں گے ۔

جنرل ر ناصر جنجوعہ نے کہا کہ اے این ایف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو اپنے شہدا کو کبھی نہیں بھولتے، شہدا ہمارے سر کا تاج ہیں جنہوں نے اپنا آپ قربان کر کے قوم کے نوجوانوں کا مستقبل بچایا۔انہوں نے کہا کہ اے این ایف تمام تر قربانیوں کے باوجود تنہا ہے، ان کے ساتھ ساری قوم کو شامل ہونا اور معاشرے کو اپنا رول ادا کرنا ہوگا ۔ سی ٹی او ٹریفک ڈی آئی جی اطہر وحید نے کہا کہ نارکوٹکس کے حوالے سے پاکستان میں سب سے زیادہ کام اینٹی نارکوٹکس فورس کر رہی ہے ،ہماری وردیاں الگ ہیں، مگر کام ایک ہی ہے، ہمارے تمام ادارے ملکر ملک و قوم کو اس لعنت سے جان چھڑائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ لاہور کے ٹریفک ہیڈ کے طور پر شہر کی سڑکوں کو ڈرگ فری کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے، اس سلسلے میں نہر اور داتا دربار کے اردگرد آپریشن کیا جس پر کامیابیاں ملی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ڈارک ویب پر بھی نشے کا کام جاری ہے جس پر کام کرنے کی ضرورت ہے، دنیا کے مقابلے میں پاکستان کی نارکوٹکس سے اموات کی تعداد کم ہے، اس سلسلے میں ہمیں سب سے زیادہ کا کام تعلیمی اداروں میں کرنے کی ضرورت ہے۔

بیکن ہائوس نیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ جب سے اس یونیورسٹی کو سنبھالا ہے، یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ہماری یونیورسٹی ڈرگ فری کیمپس ہے کیونکہ اس میں سب سے زیادہ کام اینٹی نارکوٹکس فورس کے ساتھ ملکر کیا ۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف یونیورسٹی بلکہ تمام علاقے میں آپریشن کیا ، اے این ایف کی بے مثال خدمات کو سراہتا ہوں ۔تقریب سے ڈاکٹر محمود ایاز،ڈاکٹر امجد ثاقب ،خواجہ جنید اور ارشد ندیم نے بھی اظہار خیال کیا اور نشے کی لعنت کی آگاہی کے لیے اپنی خدمات اے این ایف کی ٹیم کو پیش کرنے کا اعلان کیا ۔