وفاقی دارالحکومت میں بھکاری مافیا کیخلاف آپریشن کی ضرورت ہے، رانا عمران لطیف

جمعہ 27 جون 2025 16:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2025ء) چیئرمین پیاس انٹرنیشنل ہیومن رائٹس رانا عمران لطیف نے وفاقی حکومت، ضلعی انتظامیہ اور پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے چوکوں، چوراہوں، پارکنگ ایریاز اور اہم مارکیٹوں میں سرگرم بھکاری مافیا کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کی جائے۔جمعہ کو ایک بیان میں رانا عمران لطیف نے کہا کہ ملک بھر، بالخصوص اسلام آباد میں سرگرم پیشہ ور بھکاری گروہوں نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہےاور ان گروہوں کے پیچھے موجود گینگ لیڈرز مبینہ طور پربچوں کو اغوا کر کے ان کے اعضاء ضائع کرتے ہیں تاکہ انہیں مستقل معذوری کی حالت میں سڑکوں پر بھیک مانگنے پر مجبور کیا جا سکے، رانا عمران لطیف نے پنجاب حکومت کی طرف سے پیشکئے گئے نئے انسداد گداگری ترمیمی قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ نئے قانون کے مطابق بھکاری مافیا کے گینگ لیڈرز کو 10 سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہےجبکہ جرمانہ ادا نہ کرنے پر مزید 3 سال قید کی سزا کی بھی تجویز ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ نئے قانون میں زبردستی بھیک منگوانا ناقابل ضمانت جرم قرار دینا خوش آئند ہے۔انہوں نے تجویز کیا کہ اسی نوعیت کی قانون سازی اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) میں بھی فوری طور پر متعارف کرائی جائے۔رانا عمران لطیف نے لاہور ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے اینٹی بیگری ایکٹ پر مکمل عمل درآمد کا حکم دیا اور تین ماہ میں رپورٹ طلب کی ہے۔

عدالت نے بھکاریوں کے خلاف کارروائی، موبائل ایپ بنانے، چھوٹے بچوں سے بھیک منگوانے والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے اور فلاحی سینٹرز کو فعال کرنے کی ہدایت کی ہے۔چیئرمین نے کہا کہ ہر روز ہم چائلڈ بیگرز کو ڈی چوک، آبپارہ، جناح سپر اور جی الیون سگنلز سمیت مختلف سڑکوں اورچوراہوں پر معذوری کی حالت میں دیکھتے ہیں جنہیں نہ صرف انسانی ہمدردی کے نام پر استعمال کیا جا رہا ہے بلکہ ان کا منظم استحصال ہو رہا ہے۔پیاس انٹرنیشنل کے مطابق ’’زارا اور روشنی‘‘ ہیلپ لائن جیسے اداروں کو اسلام آباد میں زیادہ فعال بنانے کی ضرورت ہے، تاکہ گمشدہ بچوں کو بازیاب کروایا جا سکے اور مافیا کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔\932