ق*سانحہ سوات میں قیمتی جانوں کا ضیاع حکومت کی سنگین کوتاہی ہی: خرم نواز گنڈاپور

ش* افسوس کافی نہیںبار بار وارننگز کے باوجود حفاظتی اقدامات کیوں نہ کیے گئی

ہفتہ 28 جون 2025 19:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 جون2025ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے سانحہ سوات میں دریا میں بہہ جانے والے افراد کے افسوسناک واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سانحہ ناقابل برداشت قومی المیہ ہے، جو نااہلی، غفلت اور بدانتظامی کا کھلا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ سوات قیمتی انسانی جانوں کا نقصان اور ریاست و معاشرے کا امتحان بھی ہے،جس میں فیصلہ کن اقدامات اور اخلاقی جواب دہی وقت کا تقاضا بن چکے ہیں۔

قیمتی انسانی جانوں کا یوں ضائع ہونا ایک المیہ نہیں بلکہ مجرمانہ غفلت ہے، جس پر محض بیانات یا تعزیت کافی نہیں بلکہ ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سوات کے سانحہ نے نہ صرف قیمتی انسانی جانیں نگلیں بلکہ علاقائی سیاحت کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔

(جاری ہے)

حادثے کے بعد ملکی و غیر ملکی سیاحوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

مقامی ہوٹل انڈسٹری، ٹرانسپورٹرز اور کاروباری حلقے معاشی بدحالی کا شکار ہو چکے ہیں۔سوشل میڈیا پر وائرل مناظر نے سوات سمیت دیگر شمالی علاقوں کی سیاحتی ساکھ کو متاثر کیا ہے۔حکومت کی عدم توجہی اور انتظامی کمزوری سے پاکستان کی سیاحت عالمی سطح پر بدنام ہو رہی ہے۔ عوام کو بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کرنا، خطرناک علاقوں میں داخلے پر پابندی اور ایمرجنسی رسپانس کا نظام موثر بنانا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، جسے نظر انداز کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی ہدایات،تحقیقاتی عمل اور مستقبل کے موثر حفاظتی اقدامات کسی بھی آئندہ سانحے کے امکانات کو کافی حد تک کم کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ریسکیو تربیت،وارننگ سسٹمز اور عوامی فہم میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہاکہ گزشتہ کئی سالوں سے ملک میں شدید بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، مگر افسوس کسی بھی حکومت نے آج تک کوئی جامع پالیسی وضع نہیں کی۔

نہ کوئی ہنگامی منصوبہ بندی کی گئی اور نہ ہی نچلی سطح پر تربیت یافتہ ریسکیو ٹیموں کا موثر نظام بنایا گیا۔خرم نواز گنڈاپور نے مطالبہ کیا کہ سانحہ سوات کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائیں، اور متعلقہ ضلعی و صوبائی افسران سے جواب طلبی کی جائیتاکہ آئندہ ایسی مجرمانہ غفلت نہ دہرائی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک ہر سانحہ پر صرف تعزیت نہیں کرتی بلکہ اداروں کو ان کی آئینی اور انسانی ذمہ داریاں یاد دلاتی ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ پالیسی کو ازسر نو ترتیب دیا جائے، مقامی حکومتوں کو فعال کیا جائے، اسکولزو کالجز کی سطح پر عوامی آگاہی مہم شروع کی جائے اور دریائوں کے اطراف رہنے والے لوگوں کے لیے قبل از وقت انخلاء کے واضح اور موثر نظام کو یقینی بنا یا جائے۔خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ جب تک حکومت صرف بیانات اور فوٹو سیشنز پر اکتفا کرے گی، ایسے سانحات ہوتے رہیں گے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک دکھ کی اس گھڑی میں لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے۔