مخصوص نشستوں کا حالیہ عدالتی فیصلہ بھٹو کی پھانسی کے فیصلے کی توثیق کے مترادف ہے

بلاول بھٹو26 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد مکے لہرا رہا تھا، اب وہ مکے بھٹو کی قبر پر برس رہے ہیں، جعلی حکمرانوں نے ‎عمران خان سے بغض میں نظامِ انصاف کو داؤ پر لگا دیا ہے۔ مشیراطلاعات خبرپختونخواہ بیرسٹرسیف کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 28 جون 2025 20:17

مخصوص نشستوں کا حالیہ عدالتی فیصلہ بھٹو کی پھانسی کے فیصلے کی توثیق ..
پشاور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 28 جون 2025ء ) مشیر اطلاعات خیبرپختونخواہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ ‏مخصوص نشستوں کا فیصلہ ملک میں رائج نظامِ انصاف کا مذاق اُڑانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ یہ فیصلہ ذوالفقارعلی بھٹو کی پھانسی کے فیصلے سے بھی زیادہ بدتر ثابت ہوگا، 26ویں آئینی ترمیم نے ایسے فیصلوں کی راہ ہموار کی ہے، مخصوص نشستوں کا حالیہ فیصلہ بھٹو کی پھانسی کے فیصلے کی توثیق کے مترادف ہے،پیپلز پارٹی نے 26 ویں ترمیم پاس کرکے بھٹو کی پھانسی جیسے فیصلوں کی توثیق کی ہے، بلاول بھٹو جب 26 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد مکے لہرا رہا تھا، وہ مکے دراصل بھٹو کی قبر پر برس رہے تھے، ذوالفقار علی بھٹو کی روح ایک بار پھر قبر میں بے چین ہو گئی ہوگی۔

(جاری ہے)

جعلی حکمرانوں نے ایک شخص ‎عمران خان سے بغض میں پورے ملک کے نظامِ انصاف کو داؤ پر لگا دیا ہے۔ سیاسی مافیا نے عدلیہ کو بھی اپنی سیاست کی بھینٹ چڑھا دیا ہے۔ مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکمران قومی مفادات کو ذاتی مفادات پر قربان کر رہے ہیں،مافیا اقتدار سے چمٹے رہنے کے لیے ہر حد پار کر سکتا ہے، یہ مافیا اقتدار کے بغیر زندگی گزارنے کے قابل نہیں، جب اقتدار نہ ہو، تو یہ عوام کے ٹیکسوں سے بیرونِ ملک بنائے گئے محلات میں بسیرا کرتے ہیں، ملک میں اب آئین و قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، مینڈیٹ چور ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں ۔

مزید برآں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ فیصلے سے مایوسی ہوئی، نشستیں مینڈیٹ چوروں کو دیدی گئیں، کسی کو ابہام نہ رہے ہمارے ارکان آزاد ہیں وہ سنی اتحاد کونسل کے ارکان تصور ہوں گے۔ پی ٹی آئی کے بغض میں ناانصافی نہ کی جائے، کوشش کر رہے ہیں جمہوریت کیساتھ رہیں، ہمارا مینڈیٹ چوری ہی سہی مگر ہماری سیٹیں 80 تھیں۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہم الیکشن کمیشن گئے، ہمارے 86 ارکان کا نوٹیفکیشن جاری ہوا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو آزاد قرار نہیں دیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ناانصافی پر افسوس ہوا، جدوجہد جاری رکھیں گے، پی ٹی آئی کے بغض میں اتنی ناانصافی نہ کریں، مخصوص نشستوں پر ایم این ایز کا نوٹیفکیشن ہوچکا تھا اور کسی نے اسے چیلنج نہیں کیا تھا۔