مقبوضہ جموں وکشمیر میں شدید گرمی کے موسم میں لوگوں کو بجلی کی طویل اورغیر اعلانیہ بندشوں کا سامنا

اتوار 29 جون 2025 11:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جون2025ء) بھارت کےغیرقانونی طورپر زیرتسلط جموں وکشمیرمیں جیسے جیسے گرمی کی شدت بڑھتی جارہی ہے، قابض حکام کی بے حسی کی وجہ سے لوگوں کو بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ بندشوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں لوگوں کا کہنا ہے کہ شدید گرمی میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے مریض، بچے اور عمررسیدہ افراد شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قابض انتظامیہ کی بے حسی نے موسم گرما کو عوام کے لیے عذاب بنا دیا ہے۔ایک صارف نے کہاکہ ہمیں اکثر اوقات بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔سرینگر کے علاقے نوا کدل کے رہائشی مزمل احمد نے بتایا کہ ان کے علاقے کو شدید گرمی کے دوران بجلی کی طویل بندش کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

ایک اور صارف نے بتایاکہ گرمیوں کے دوران بلاتعطل بجلی ہونی چاہیے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ ہمیں گرمیوں کے زیادہ اوقات میں بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سخت گرمی کے موسم میں ہم کمروں کی ناقابل برداشت گرمی سے بچنے کے لیے باہر رہنے پر مجبورہیں۔گوجوارہ سرینگر کے رہائشی نذیر احمد نے بتایاکہ بجلی کی طویل بندشوں کے ساتھ ساتھ اوقاتِ کار میں بجلی کی وولٹیج انتہائی کم ہوتی ہے۔جنوبی کشمیر کے اسلام آباد، پلوامہ اور شوپیاں اضلاع کے صارفین نے بھی انہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ قابض حکام اس شدید گرمی کی لہر میں صارفین کو راحت پہنچانے میں ناکام رہے ہیں۔