ش* پیپلز پارٹی ضلع حیدرآباد نے حیسکو کی ناقص کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے

ٌ بارشوں کو مکمل ہوئے تین روز گزر گئے مگر آج بھی شہر کے اکثر علاقے بجلی سے محروم ہیں،ترجمان

اتوار 29 جون 2025 20:45

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جون2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی ضلع حیدرآباد کے ترجمان احسان ابڑو نے حیدرآباد میں دو روزہ بارشوں کے اسپیل کے گزر جانے کے بعد بھی شہر و گردونواح میں بجلی مسلسل عدم فراہمی اور حیسکو کی ناقص کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے اسے وفاقی حکومت کی سندھ دشمنی قرار دیااور کہا ہے کہ بارشوں کو مکمل ہوئے تین روز گزر گئے مگر آج بھی شہر کے اکثر علاقے بجلی سے محروم ہیں، حالیہ بارشوں میں حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور اس کے ذیلی ادارے واسا کی کارکردگی قابلِ ستائش رہی، میئر حیدرآباد، ضلعی انتظامیہ اور ایچ ایم سی کی پوری ٹیم شہر سے نکاسی آب اور عوام کو تکالیف سے بچانے کے معاملات میں انتھک کوششوں میں میں مصروف نظر آئی لیکن ان کی ساری کاوشوں کو حیسکو اپنی بدترین کارکردگی اور نااہلیت سے ناکام بنانے کی کوششیں کرتا رہا۔

(جاری ہے)

واسا کے پمپنگ اسٹیشنز جہاں شہر کی صورتحال کو بہتر کرنے میں جتے رہے وہیں حیسکو نے شہریوں کو بجلی سے محروم رکھ کر قدرتی رحمت کو زحمت میں تبدیل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، وفاقی حکومت حیسکو کے معاملات مسلسل عدم دلچسپی سے کام لیکر مجرمانہ غفلت کی مرتکب ہو رہی ہے، حیسکو چیف کی مستقل اور ٹیکنیکل بنیادوں پر تعیناتی بھی کئی ماہ سے کھٹائی میں پڑی ہوئی ہے جس کی وجہ سے بھی حیسکو کی کارکردگی پر بہت برے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

مون سون کی بارشوں کا عوام بڑی شدت سے انتظار کرتے ہیں مگر دو بوندیں پڑتے ہی جب وہ کئی کئی گھنٹے حبس اور شدید گھٹن میں بجلی سے محروم ہو جاتے ہیں تو ابرِ رحمت انہیں ابرِ زحمت لگنا شروع ہو جاتی ہے۔ حیسکو انتظامیہ اس وقت حیدرآباد سمیت آدھے سندھ کے عوام سے وفاقی حکومت کی کسی دشمنی کا بدلہ چکانے میں لگی ہوئی ہے اوپر سے سونے پہ سہاگہ وفاقی حکومت کی حیسکو کے انتظامی معاملات میں مداخلت کرکے اسے بہتر کرنے کے بجائے مجرمانہ خاموشی اختیار کرنا ان خدشات کو مزید تقویت پہنچاتے ہیں۔

حیسکو چیف نااہل کرپٹ اہلکاروں اور حیدرآباد میں درباری سیاسی چاپلوسوں کے گھیرے میں ہیں جو انہیں عوام کو سہولیات فراہم کرنے اور بجلی کی ترسیل اور مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے اقدامات اٹھانے سے روکے ہوئے ہیں۔ ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حیسکو کے معاملات میں فوری مداخلت کرے اور حیدرآباد کی عوام کو سرکاری عذاب سے نجات دلائیں ۔