پی آر اے پاکستان کا جمہوریت کے استحکام، پارلیمانی روایات کے فروغ، اور صحافت کے آئینی و جمہوری کردار پر زور

پارلیمنٹ محض قانون سازی کا ادارہ نہیں بلکہ عوامی اعتماد، قومی وحدت اور جمہوری تسلسل کی علامت ہے پی آر اے پاکستان کا آئین،جمہوریت اور شفاف صحافت کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار

پیر 30 جون 2025 15:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2025ء)پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن پاکستان نے پارلیمنٹرینزم کے عالمی دن کے موقع پر جاری اپنے ایک بیان میں جمہوریت کے استحکام، پارلیمانی روایات کے فروغ، اور صحافت کے آئینی و جمہوری کردار پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دن نہ صرف پارلیمانی جمہوریت کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے بلکہ اٴْن تمام کرداروں کو بھی سراہنے کا موقع فراہم کرتا ہے جو جمہوری عمل کے تسلسل میں معاون ہوتے ہیں۔

صدر پی آر اے پاکستان عثمان خان،سیکرٹری نوید اکبر اور دیگر عہدیداروں نے اپنے پیغام میں کہا کہ پارلیمنٹ محض قانون سازی کا ادارہ نہیں بلکہ عوامی اعتماد، قومی وحدت اور جمہوری تسلسل کی علامت ہے۔ پی آر اے پاکستان کے عہدیداروں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم جمہوریت، پارلیمانی بالادستی، اور اظہارِ رائے کی آزادی پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

پی آر اے اس عہد کی تجدید کرتی ہے کہ ہم آئینی، جمہوری اور شفاف صحافت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ہم سمجھتے ہیں کہ ایک مؤثر اور ذمہ دار صحافت کے بغیر جمہوری ادارے مکمل نہیں ہو سکتے اور پارلیمنٹری رپورٹرز ان پلوں کا کردار ادا کرتے ہیں جو عوام اور منتخب نمائندوں کے درمیان مؤثر رابطہ قائم رکھتے ہیں۔صدر پی آر اے پاکستان عثمان خان نے کہا کہ اپنے پیغام میں واضح کیا کہ پی آر اے کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ صحافیوں کو پارلیمان میں آزادی سے کام کرنے دیا جائے، اور اٴْنہیں تمام سرکاری و عوامی نوعیت کی معلومات تک رسائی دی جائے تاکہ وہ قوم کو باخبر رکھ سکیں۔

پی آر اے پاکستان کے عہدیداروں نے واضح کیا کہ ہم اس عالمی دن کو اس عہد کی تجدید کے طور پر مناتے ہیں کہ آزاد صحافت، جوابدہ پارلیمان، اور باخبر عوام ہی کسی بھی جمہوریت کی بنیاد ہوتے ہیں۔پی آر اے نے متعلقہ ریاستی اداروں، پارلیمانی سیکریٹریٹ، اور اسپیکر قومی اسمبلی و چیئرمین سینیٹ سے بھی اپیل کی کہ وہ پارلیمانی صحافت کو درپیش چیلنجز کو سنجیدگی سے لیں اور پارلیمانی رپورٹرز کو سہولیات، تحفظ اور عزت دیں۔

پی آر اے پاکستان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جمہوریت کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے کہ پارلیمان شفاف انداز میں کام کرے اور میڈیا کو نہ صرف اس عمل کی نگرانی کا حق حاصل ہو بلکہ تعاون بھی فراہم کیا جائے،یہ دن اٴْن تمام جمہوری قوتوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو جمہوری اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔۔آج کادن ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ جمہوریت صرف الیکشن کا نام نہیں بلکہ ایک مسلسل مکالمے، احتساب اور شفاف طرزِ حکمرانی کا نام ہے۔

اور پارلیمانی صحافت اس عمل کا اہم ستون ہے۔پی آر اے پاکستان ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ وہ ہر حال میں آئین، جمہوریت اور صحافتی اصولوں کے دفاع میں پیش پیش رہے گی۔صدر پی آر اے نے اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ اور پارلیمانی سیکریٹریٹ سے مطالبہ کیا کہ پارلیمانی رپورٹرز کو درپیش مسائل کے حل میں سنجیدگی دکھائی جائے، تاکہ وہ آزاد اور باوقار انداز میں اپنی ذمہ داریاں انجام دے سکیں۔