Live Updates

خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے مختص کردہ 10 ارب روپے کی گرانٹ مسترد،فپواسا کا صوبے کے تمام جامعات کیلئے 50ارب گرانٹ مختص کرنے کا مطالبہ

پیر 30 جون 2025 17:50

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جون2025ء) خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے جامعات کے لئے مختص کردہ 10 ارب روپے گرانٹ مسترد کرتے ہوئے فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن )فپواسا (نے صوبے کی تمام جامعات کیلئے کم از کم 50ارب گرانٹ مختص کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔خیبر پختون خوا کی جامعات نے صوبائی حکومت کی جانب سے بجٹ میں مختص کردہ 10 ارب روپے کی گرانٹ ایڈ مکمل طور پر مسترد کر دی اور مطالبہ کیا کہ صوبائی بجٹ میں صوبے کی تمام جامعات کیلئے کم از کم 50ارب گرانٹ ایڈ مختص کی جائے، جس طرح سندھ حکومت نے 42 ارب روپے یونیورسٹیوں کے لیے مختص کیے ہیں۔

پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گرینڈ الائنس اف خیبر پختونخوا یونیورسٹیز اپلائز کے صدر پروفیسر ڈاکٹر دل نواز خان، وائس پریزیڈنٹ ڈاکٹر زکریا قاسمی، جنرل سیکرٹری ارباب امیر خسرو اور ایگریکلچر یونیورسٹی کے پروفیسر ہمایون خان نے کہا کہ فیڈریشن اف ال پبلک سیکٹر یونیورسٹیز، ایڈمنسٹریٹر ال یونیورسٹیز اپلائی فیڈریشن کے عہدے دار آج اس وجہ سے اکٹھے ہوئے ہیں کہ خیبر پختونخوا کی سرکاری جامعات اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسا بحران جس نے تدریسی تحقیقی طلبہ اور تعلیمی نظام کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے، صوبے کی جامعات کو اس وقت 30 ارب روپے کے مالی خسارے کا سامنا ہے اور صورتحال یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ کئی جامعات کے پاس اساتذہ ،ملازمین اور پنشنرز کو تنخواہیں اور پنشن ادا کرنے کے لیے بھی وسائل موجود نہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ جامعات کوئی منافع بخش ادارے نہیں، ان کے پاس امدن کے کوئی متبادل ذرائع نہیں اور جب حکومت اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرتی تو یونیورسٹیاں مجبورا ًفیسوں میں اضافہ کرتی ہے جس کا براہ راست اثر طلبہ اور ان کے والدین کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ جامعات کے لیے 10 ارب روپے کی گرانٹ ان ایڈ مختص کی گئی ہے لیکن اس دعوے کا کوئی ثبوت موجود نہیں کیونکہ ہماری کوششوں کے باوجود ہمیں بجٹ بک کہیں سے نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے رواں سال خیبر پختونخواہ کی جامعات کے لیے مختص حصہ کم کر دیا ہے کیونکہ انہوں نے وفاقی جامعات کو ترجیح دی ہے لہذا یہ مکمل طور پر صوبائی حکومت کی آئینی اور اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ صوبے کی یونیورسٹیوں کے لیے کم از کم 50 ارب روپے کی ریکرنگ گرانٹ مستقل بنیادوں پر مختص کرے ۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں انہوں نے چیف سیکرٹری، ایجوکیشن سیکرٹری اور ہائر ایجوکیشن کے منسٹر سے ملاقات کی تھی لیکن اس کا کچھ نہ ہوا، گرینڈ الائنس کے عہدے داروں نے مزید کہا کہ اگر ان کے مطالبات پر غور نہ کیا گیا اور 50 ارب روپے کی گرانٹ منظور نہ کی گئی تو وہ آئندہ ہفتے سے صوبے کی تمام تمام یونیورسٹیاں بندش کی طرف جائیں گی اور وہ ایک مثبت اور پرمن احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر ہوگی اور اس کا براہ راست اثر ان اساتذہ پر بھی پڑے گا جو چھٹیوں کے دوران ریسرچ کرتے ہیں۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات