Live Updates

سینئر سیاستدان افراسیاب خٹک کے اعزاز میں نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ میں اعزازیہ چائے پارٹی دی گئی

ملک بااختیاراداروں کے بجائے انتظامی حکمنامہ کے تحت چل رہا ہے بااختیار پارلیمنٹ آہین کی بالادستی کے بغیر ملک انارکی کا شکار ہورہا ہے ، افراسیاب خٹک پارلیمنٹ بے روح اور عدلیہ انتہائی کمزور ہوچکا ہے، عوام کے حق حاکمیت کو تسلیم کرنا ہوگا ، ڈاکٹر مالک بلوچ

پیر 30 جون 2025 22:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2025ء) سینئر سیاستدان نیشنل ڈیموکریٹک مومنٹ کے مرکزی رہنما افراسیاب خٹک کے اعزاز میں نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ میں اعزازیہ چائے پارٹی دی گئی ،اس موقع پر افراسیاب خٹک کے ہمراہ این ڈی ایم اے کے صوبائی جنرل سیکریٹری مزمل شاہ سمیت دیگر رفقا بھی شریک تھے، پارٹی سیکرٹریٹ آمد پر نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، صوبائی صدر اسلم بلوچ سمیت دیگر مرکزی و صوبائی قائدین اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے استقبال کیا اور خوش آمدید کہا ۔

اس موقع پر افراسیاب خٹک ، ڈاکٹر مالک بلوچ، اسلم بلوچ ، مزمل شاہ اور علی احمد بلوچ نے خطاب کیا ۔ افراسیاب خٹک نے کہا کہ ملک میں آہینی اداروں کی افادیت ختم کردی گئی ہے ، جو فیصلے پارلیمنٹ کو کرنے تھے وہ تمام فیصلے ایپکس کمیٹی، سیکورٹی کونسل اور ایس آئی ایف سی کررہی ہے جن کا کوئی آہینی حیثیت نہیں یہ ادارے انتظامی حکمنامہ کے تحت تشکیل دیئے گئے ہیں بلوچوں اور پشتونوں کے طالبعلموں کو لاپتہ کرکے قوموں کے مستقبل سے کھیلا جارہا ہے جو فیڈریشن کے لیئے نیک شگون نہیں نت نئے ترامیمی بل کے ذریعے آہین کا شکل بگاڑ کر قومی وحدوتوں کے وسائل لوٹنے کے لیئے راستہ نکالا جارہا ہے اگر 1973 کے آہین اور اٹھارہویں ترمیم کا اسی طرح سے شکل بگاڑا کیا تو محکوم اقوام یہ مطالبہ کرنے میں حق بجانب ہونگے کہ قومی اسمبلی میں قوموں کو برابری کی بنیاد پر نمائندگی دی جائے اور سینٹ کو مالی اختیارات دیئے جاہیں ، بڑی سیاسی جماعتوں نے غیر جمہوری قوتوں کے ساتھ سمجھوتہ کرکے اپنی سیاسی قد چھوٹا کردیا ہے جبکہ حقیقی سیاسی قائدین اب بھی اپنے عوام کے ساتھ ہیں اور عوام کی تاہید و حمایت اصول پسند باکردار سیاستدانوں کے ساتھ ہے ، ڈاکٹر مالک بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ غیر جمہوری قوتوں نے اظہار رائے ، آہین کی بحالی، جمہوریت کے استحکام جیسے آہینی مطالبات پر بھی قدغن لگا رکھا ہے پارلیمنٹ بے توقیر اور بے روح ہوگئی ہے عدالتوں پر بے شمار سوالیہ نشانات ہیں ، غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہے، حکومتیں براے نام ہیں جن کو اپنا بجٹ بنانے کا بھی اختیار نہیں،تاریخی بدعنوانیاں ہورہی ہیں سارا بجٹ ٹیکسز اور کمیشن کا شکار ہورہا ہے،اس صورتحال میں حقیقی سیاسی جماعتوں کا یکجا ہونا لازم ہوچکا ہے انہوں نے واضع کیا کہ بیانیہ آج بھی عوام اور عوامی قوتوں کا حاوی ہے غیر جمہوری قوتوں کا بیانیہ کوئی قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر میر شاوس بزنجو ڈاکٹر اسحاق بلوچ رکن قومی اسمبلی پھلین بلوچ ، اراکین صوبائی اسمبلی رحمت صالح بلوچ ، کلثوم نیاز بلوچ ، میر اشرف حسین ، ڈاکٹر سلیم کرد ، یاسمین لہڑی صدیق کھیتران حاجی صالح بلوچ سمیت پارٹی کے مرکزی و صوبائی قیادت موجود تھی۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات