پشاور ہائی کورٹ کا ایف سی کے ریٹائرڈ اہلکار کی پنشن بحال کرنے کا حکم

منگل 1 جولائی 2025 21:49

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2025ء) پشاور ہائی کورٹ نے فرنٹیئر کانسٹیبلری کے ریٹائرڈ اہلکار خان محمد کی پنشن فوری طور پر بحال کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے نادرا سے وضاحت طلب کر لی ہے کہ کس بنیاد پر ان کا شناختی کارڈ بلاک کیا گیا۔درخواست گزار کی جانب سے وکیل سیف اللہ محب کاکا خیل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ خان محمد نے 1981 میں ایف سی میں ملازمت اختیار کی، وہ جمرود کے رہائشی اور آباؤ اجداد سے پاکستانی شہری ہیں۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کسی نامعلوم شخص کی شکایت پر نادرا نے ان کا شناختی کارڈ بلاک کر دیا، بغیر کسی نوٹس، شنوائی یا تحقیقات کے۔درخواست گزار کو اس وقت علم ہوا جب وہ پنشن کے لیے بینک گیا اور اسے بتایا گیا کہ کارڈ بلاک ہے اور پنشن بند ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

خان محمد کا مؤقف تھا کہ انہوں نے زندگی بھر ملک کی خدمت کی، اور اب ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن ہی واحد ذریعہ آمدن ہے۔

ان کی اور ان کے خاندان کی روزمرہ ضروریات اسی پنشن سے وابستہ ہیں۔عدالت عالیہ کے فاضل ججز جسٹس وقار احمد اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے ابتدائی سماعت کے بعد نادرا سے جواب طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ جب تک کیس کا فیصلہ نہیں ہو جاتا، خان محمد کو پنشن کی ادائیگی بلا تعطل جاری رکھی جائے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نادرا نے قانون اور آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری کا حق شناخت ختم کیا، جو کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 4، 9، 14، 25 اور 15 کی خلاف ورزی ہے۔