مودی کے دورحکومت میں بھارت سرمایہ داروں کے لئے غیر محفوظ ہو چکاہے ، ہینلے پرائیویٹ ویلتھ مائیگریشن رپورٹ

منگل 1 جولائی 2025 20:50

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2025ء) مودی کا معاشی ماڈل نعروں تک محدود ہے، درحقیقت بھارت کے سرمایہ دار طبقے کا مستقبل بھارت میں غیر محفوظ ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سال 2025کی ہینلے پرائیویٹ ویلتھ مائیگریشن رپورٹ نے بھارت کی معاشی صورتحال کا پردہ فاش کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق 2025میں بھارت سے تقریبا ساڑھے 3ہزار ہائی نیٹ ورتھ افراد (HNWI)کا ملک چھوڑ کر جانے کا ارادہ ہے، بھارت میں بڑے پیمانے پر برین ڈرین مودی حکومت کی ناکام اقتصادی پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھارت میں برین ڈرین مالی نقصان کے ساتھ ساتھ بھارت کی انٹرپرینیور صلاحیتوں اور قیادت کی ایک بڑی کمی کا آغاز بھی ہے، مودی کے زیر قیادت بھارت کا ہنر مند طبقہ روز بہ روز کمزور ہوتا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

مودی حکومت ہندوتوا پالیسی کو ترجیح دیکرملک کی ترقی کو قربان کر رہی ہے، جس کے نتیجے میںسرمایہ دار طبقہ بھارت سے بھاگ رہا ہے۔

ہینلے پرائیویٹ ویلتھ مائیگریشن رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس کی بنیادی وجہ بھارت میں سیاسی عدم استحکام، سماجی انتشار اور پالیسیوں پر عوام کا عدم اعتماد ہے۔ بھارتی اشرافیہ 26ارب ڈالرز کی دولت کے ساتھ بیرون ملک منتقل ہونے کی تیاری کررہی ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارتی اشرافیہ برطانیہ، امریکا اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک کا رخ کر رہی ہے، بھارت کی اقتصادی ترقی کے باوجود اشرافیہ کا ملک چھوڑنا معاشی پالیسیوں پر عدم اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔

واضح رہے کہ مودی کے زیر قیادت حالیہ برسوں میں کارپوریٹ ٹیکس، ریگولیٹری دبا ئواور سیاسی عدم استحکام نے سرمایہ دار طبقے میں بے چینی کو جنم دیا۔ بھارت کی چمکتی معیشت صرف میڈیا کی زینت ہے جبکہ زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ ترقی کے حوالے سے مودی کے بلند و بانگ دعوے جھوٹ ثابت ہورہے ہیں اور ملک کے ارب پتی افراد مستقبل کے لیے دیگر ممالک کی طرف دیکھ رہے ہیں۔