Live Updates

بھارت،آسام کے ضلع گول پاڑہ میں مسلمانوں کے 700سے زائد گھر منہدم کر دیے گئے

حکومت نے کئی نسلوں سے یہاں رہنے والے لوگوں کے گھروں کو مسمارکر دیا ہے اور ان کے ساتھ غیر ملکیوں جیسا سلوک کیاجارہا ہے

بدھ 2 جولائی 2025 16:24

گواہاٹی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2025ء)بھارتی ریاست آسام کے ضلع گولپاڑہ میں حکومت کی بلدڑوزر مہم کے دوران700 سے زائد مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کر دیا گیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق غیر قانونی بستیوں کے خلاف حکومت کے نام نہادکریک ڈائون کے نام پر سینکڑوں مسلمانوں کو بے گھر کردیا گیا جن کو شدید گرمی اور آنے والی مون سون بارشوں کے دوران شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

متاثرین اورانسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اس مہم کا مقصدقانون کی آڑ میں مسلم کمیونٹی کو نشانہ بناناہے۔افسوسناک طور پر 60سالہ زیتون نیشا ہیٹ اسٹروک اور بیماری کی وجہ سے انتقال کر گئیں جس سے ان بے گھر خاندانوں کو درپیش شدید مشکلات کی عکاسی ہوتی ہے۔آل آسام مائناریٹی اسٹوڈنٹس یونین کے رہنما انین الحق چودھری نے کہاکہ حکومت نے کئی نسلوں سے یہاں رہنے والے لوگوں کے گھروں کو مسمارکر دیا ہے اور ان کے ساتھ غیر ملکیوں جیسا سلوک کیاجارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ یہ بھارتی شہری ہیں جن کے نام ووٹر لسٹ میں موجود ہیں۔انہوں نے امدادی کارروائیوں میں کمی کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ خاص طور پر بچوں کے لیے حالات انتہائی خراب ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مسمار کیے گئے مکانات بھارتی مسلمانوں کے ہیں جن کی سرکاری دستاویزات سے شہریت ثابت ہوتی ہیں اوریہ ان دعوئوںکے برعکس ہے جن میں انہیں غیر قانونی آباد کار یا بنگلہ دیشی قرار دیاجارہا ہے۔

چار بچوں کی ماں فاطمہ بیگم کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک دن میں سب کچھ کھو دیا ، اپنا گھر، اپنا سامان اورمیرے بچے اب گرمی اور بارش میں تکلیف میں ہیں۔انہوں نے کہا ہم صرف عزت اور تحفظ مانگتے ہیں۔اسکول ٹیچر عمران حسین نے کہاکہ یہ صرف املاک پر نہیں بلکہ ہماری شناخت پر حملہ ہے۔ ہم حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ اس سے پہلے کہ مزید نقصان پہنچایا جائے، ہماری بات سنی جائے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات